Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":

Home -- Urdu -- John - 105 ((Jesus intercedes for the church's unity)

This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حِصّہ سوّم : رسُولوں کے حلقہ میں نُورچمکتا ہے (یُوحنّا ۱۱: ۵۵۔۱۷: ۲۶)٠

ھ : یسُوع کی شافعانہ دعا (یُوحنّا ۱۷: ۱۔۲۶)٠

۔۴ : یسُوع کلیسیا کے اتّحاد کے لیے شفاعت کرتے ہیں ( یُوحنّا ۱۷: ۲۰۔۲۶)٠


یُوحنّا ۱۷: ۲۴
۔۲۴ اے باپ! میں چاہتا ہُوں کہ جنہیں تُو نے مُجھے دیا ہے، جہاں میں ہُوں وہ بھی میرے ساتھ ہوں تاکہ میرے اُس جلال کو دیکھیں جو تُو نے مُجھے دیا ہے کیونکہ تُو نے بنایِ عالم سے پیشتر مُجھ سے محبّت رکھی۔

سردار کاہن کے طور پر کی ہُوئی اپنی دعا میں یسُوع نے چھ بار خدا کو ـباپـ کہہ کر مخاطب کیا اور صرف ایک مرتبہ ـحقیقی خداـ کہا۔اِس انوکھے نام کے ذریعہ آپ نے خدا کے لیے اپنا اعتماد اور اشتیاق ظاہر کیا،گو آپ کا اور خدا کا ایک ہی جوہر ہے۔لیکن ہماری نجات کی خاطر آپ نے خود کو خالی کر لیا اور فروتن بنے۔آپ کو شہرت یا مال و زر بٹورنے کی خواہش نہ تھی۔ تیرہ مرتبہ آپ نے ـتُو نے مُجھے دیاـ یہ فقرہ استعمال کیا۔بیٹے نے نوعِ اِنساں، آپ کے پیروؤں، آپ کے کارناموں اور اختیار کو خدا کی طرف سے عنایت کی ہُوئی نعمتیں قرار دیا، گویا وہ پہلے سے آپ کے اپنے نہ تھے۔حالانکہ وہ خود اِن چیزوں سے خالی تھے لیکن اپنے باپ کی عظمت اور اعزاز کے مطیع رہے۔اس فروتنی سے مسلسل ہم آہنگی یقینی ہو گئی جس کی وجہ سے بیٹے نے باپ کے ارادے اور منصوبے مکمل طور پر پایہ تکمیل تک پہنچائے۔

اس مکمل اطاعت کے باعث آپ اپنی دعا میں بغیر سرکشی کے ـمیں چاہتا ہُوںـ کہہ سکے۔لہٰذا خدا کے بیٹے نے کیا خواہش ظاہر کی؟ یہ کہ آپ کے سب پیرو،ٹھیک وقت پر زماں و مکاں میں جہاں کہیں بھی ہوں، ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں، جہاں آپ ہوں گے۔چنانچہ پَولُس رسُول گواہی دیتے ہیں کہ وہ مسیح کے ساتھ مصلوب ہُوئے اورآپ کے ساتھ دفن ہُوئے تاکہ آپ کے دوبارہ جی اُٹھنے میں شریک ہوں۔ اور جب مسیح کے ساتھ زندہ کئے گیے تواُنہیں آسمانی مقاموں میں آپ کے ساتھ بٹھا یا گیاتاکہ یسُوع مسیح کی شرافت سے خدا کے بے حد فضل کے خزانے کا پتہ لگائیں (رومیوں ۶: ۱۔۱۱؛ اِفِسیوں ۲: ۴۔۷)۔

ہمارا مسیح کے ساتھ اتّحاد آپ کی تکالیف اور محبّت میں شریک ہونے سے بھی بڑھ کر ہے جس میں آپ کا جلال بھی شامل ہے۔آپ چاہتے ہیں کہ ہم آپ کا جلال دیکھیں اور ہمیشہ آپ کی رفاقت میں رہیں۔پَولُس رسُول کو ہماری اُمید کا یہ نصبُ العین معلوم تھا۔جب ہم آپ کو دیکھیں گے تو ہماری ابدی خوشی کی انتہا بیان نہ کی جا سکے گی۔ہم آپ کی شبیہہ میں تبدیل ہو کر آپ کا جلال بھی ظاہر کریں گے کیونکہ جو پاک رُوح ہمیں بخشا گیا ہے اس کے وسیلہ سے خدا کی محبّت ہمارے دلوں میں ڈالی گئی ہے (رومیوں ۵: ۵ اور ۸: ۲۹)۔آپ نے اپنا جلال بخشا کیونکہ آپ اپنے مُنکسر مردانگی میں بھی جلیل تھے۔پَولُس رسُول نے آپ کی موجودگی میں یہ جان لیا تھا کہ آپ کا جلال آپ کے اور آپ کے باپ کے درمیان دنیا کی تخلیق سے پہلے سے پائے جانے والے غیر متزلزل محبّت سے شروع ہُوا۔مقدّس تثلیث کا یہ وجود ہماری ہستی اور کفّارہ کا منبع ہے۔

یُوحنّا ۱۷: ۲۵
۔۲۵ اے عادل باپ!دنیا نے تو تُجھے نہیں جانا مگر میں نے تُجھے جانا اور اِنہوں نے بھی جانا کہ تُو نے مُجھے بھیجا۔

خواہ دنیا نہیں جانتی لیکن خدا راستباز اور عادل ہے۔اُس کی ذات پاک ہے اور اُس میں تاریکی نہیں ہے۔جو کوئی مسیح میں اُس کی محبّت کا تجربہ حاصل کرتا ہے وہ جانتا ہے کہ یہ خدا کی غلطی نہیں جو لوگ بیٹے پر ایمان نہیں لاتے یا نجات نہیں پاتے۔

لیکن مسیح نے اپنے باپ کو ازل سے جانا کیونکہ بیٹے نے باپ کو روبرو دیکھا۔ بیٹے کو اُس کے اوصاف، خوبیاں اور نام معلوم ہیں۔اُلوہیّت کے عمیق پہلو آپ سے پوشیدہ نہیں ہیں۔

اُن سب لوگوں کو جو بیٹے کو قبول کرتے ہیں، خدا اپنے فرزند بننے کا حق عطا کرتا ہے۔یسُوع نے ان کے سامنے خدا کی ابّوّت کا راز کھول کے رکھ دیا۔جن لوگوں کی تجدید ہو چُکی ہے وہ جانتے ہیں کہ مسیح خدا کے پاس سے آئے۔آپ محض نبی یا رسُول نہ تھے بلکہ ایزدی ہستی تھے اور حقیقت میں خدا کی طرف سے تھے۔اُلوہیّت کی معموری آپ میں مجسِّم ہو چُکی تھی۔پاک رُوح ہمیں انسانیت میں یسُوع کی اُلوہیّت کو سمجھنے کے لیے راشن ضمیری عنایت کرتا ہے تاکہ ہم آپ کے ساتھ اور باپ کے ساتھ جس نے آپ کو بھیجا، ایک ہوں۔چنانچہ آپ خدا اور انسان کے درمیان رابطہ قائم کرنے والی کڑی ہیں۔

یُوحنّا ۱۷: ۲۶
۔۲۶ اور میں نے اُنہیں تیرے نام سے واقف کیا اور کرتا رہُوں گا تاکہ جو محبّت تُجھ کو مُجھ سے تھی وہ اُن میں ہو اور میں اُن میں ہُوں۔

خلاصہ یہ کہ مسیح نے ہمیں باپ کے نام کا انکشاف سکھایا۔اس کا صریح مظاہرہ صلیب میں پایا جاتا ہے جہاں باپ نے بیٹے کو پاک قربانی کے طور پر قربان کیا تاکہ ہم فرزند ہونے کا حق پائیں۔جب پاک رُوح ہم پر نازل ہُوا تو ہم اپنے دل کی گہرائیوں سے چلاّے:۔ابّا، باپ۔ـ دعائے ربّانی تمام دعاؤں کا تاج ہے کیونکہ اس میں باپ کی، اس کی بادشاہی اور مرضی کی تجیدز پائی جاتی ہے ۔

ہم اپنے خداوند یسُوع مسیح کے باپ کو اس حد تک پہچان لیتے ہیں جتنی محبّت جو باپ اور بیٹے میں جاری ہے وہ ہم میں اُنڈیل دی گئی ہے،آپ نے باپ سے التجا کی کہ وہ ہم میں محبّت کی معموری پیدا کرے۔اس کا محض یہ مطلب نہیں کہ باپ ہم میں آجاتا ہے بلکہ یسُوع جو بذاتِ خود ہم میں مقیم ہونا چاہتے ہیں۔چنانچہ آپ نے اپنی شفاعتی دعا میں درخواست کی کہ آپ کی الُوہیّت کی معموری ہم میں اُتر آئے جیسے کہ یُوحنّا نے اپنے خط میں اقرار کیا:ـخدا محبّت ہے اور جو محبّت میں قائم رہتا ہے وہ خدا میں قائم رہتا ہے اور خدا اُس میںـ(۱ یُوحنّا ۴: ۱۶)۔

سوال ۱۰۹۔ یسُوع نے سردار کاہن کے طور پر کی ہُوئی دعا کا خلاصہ کیا ہے؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on May 28, 2012, at 10:59 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)