Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":

Home -- Urdu -- John - 121 (Jesus appears to the disciples)

This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حِصّہ چہارم : نُور تاریکی پرچمکتا ہے (یُوحنّا ۱۸: ۱۔۲۱: ۲۵)٠

ب : یسُوع کا مرُدوں میں سے جی اُٹھنا اور لوگوں پر ظاہر ہونا (یُوحنّا ۲۰: ۱۔۲۱: ۲۵)٠

۔۲ : یسُوع کا بالا خانہ میں شاگردوں پر ظاہر ہونا (یُوحنّا ۲۰: ۱۹۔۲۳)٠


یُوحنّا ۲۰: ۲۱
۔۲۱ یسُوع نے پھر اُن سے کہا: تمہاری سلامتی ہو! جس طرح باپ نے مُجھے بھیجا ہے اسی طرح میں بھی تمہیں بھیجتا ہُوں۔

جب یسُوع نے اپنا فقرہ ”تُم پر سلام،“دہرایا تب آپ کے دماغ میں گناہوں کا کفّارہ اور خدا سے میل ملاپ جیسے مسائل زیرِ غور تھے لیکن آپ اپنے شاگردوں کو صلح کرانے والے بنانا چاہتے تھے تاکہ حقیر و ذلیل نوعِ انساں کو مکمل نجات مل سکے۔صلیب پر خدا نے سب لوگوں کے گناہ بخش دِیے تھے۔ یہ نئی اصلیت مجرموں کو معافی کا یقین دلاتی ہے اور معتقدوں کے لیے سزا سے مخلصی اور ہلاکت سے آزادی کی امیّد کا وعدہ کرتی ہے۔یسُوع نے اپنے پیروؤں کو دنیا میں بھیجا تاکہ وہ گنہگاروں کو خدا کے اطمئنان کی تعلیم دیں۔

وہ سب لوگ جو خدا کے فضل کےبدولت نجات پا چُکے ہیں، اپنے دلوں میں تبدیلی محسوس کرتے ہیں اور جیسے خدا نے اُنہیں معاف فرمایا، وہ بھی اپنے دشمنوں کو معاف کرتے ہیں۔وہ خود نا انصافی سے پیش آنے کی بجائے ، اُسے برداشت کرنے کو ترجیح دیں گے۔اس طرح سے وہ اپنے آس پاس بہشت کی مہک پھیلائیں گے جیسے کہ یسُوع نے بیان کیا: ”امبارک ہیں وہ جو صلح کراتے ہیں کیونکہ وہ خدا کے بیٹے کہلائیں گے۔“اِنجیل کی منادی کرنے میں ہمارا یہ مقصد نہیں ہوتا کہ حالات کو بدل دیں یا قوموں میں اوپری صلح کرائیں بلکہ ہم دعا کرتے ہیں کہ زندگیاں بدل جائیں اور پتھر دل ، نرم ہو جائیں۔ایسی تبدیلی سے سیاسی تغیّر پیدا ہوں گے۔

یسُوع نے اپنے شاگردوں کی خدمت کا درجہ خود اپنے درجہ تک بلند کیا:”جیسے باپ نے مجھے بھیجا ہے ویسے ہی میں تُمہیں بھیجتا ہُوں۔“ لہٰذا باپ نے اپنے بیٹے کو کیوں بھیجا؟ اوّل: بیٹے کی طرح، دوّم:خدا کی ابّوت، اور اپنے کلام، اعمال اور دعا کے ذریعہ اس کے تقدُّس کا اعلان کرنے کے لیے بھیجا۔ سوّم:یسُوع، خداکا کلام لے کر آئے جو ابدی محبّت سے لبریز تھا۔اِن اُصولوں میں ہم اِنجیل کی منادی کا مفورم اور مدّعا پاتے ہیں۔اپنی مَوت سے یسُوع نے ہمیں خدا کے فرزند بنا دیا ہے تاکہ ہم پاک زندگی گزاریں اور محبّت میں خدا کے سامنے بے گناہ رہیں۔

مسیحی، مسیح کے سفیر ہیں جو راستباز ٹھہرائے گیے ہیں،اُن کی تقدیس ہو چُکی ہے تاکہ وہ اپنے آسمانی باپ کے مقصد اور محبّت کی نمائندگی کریں۔ یہ اُن کے پیغام کا جوہر ہے کہ باپ نے مسیح کی مَوت کے ذریعہ اُنہیں اپنے فرزند بنا لیا ہے۔صلیب اُن کے نئے درجہ کی شرط ہے اور ایمان تبنیت (گود لینے ) کی راہ ہے۔

جس طرح یسُوع اپنی جان قربان کرنے کے لیے پیدا ہُوئے تھے اسی طرح آپ کے پیرو اپنی زندگی، قربانی کے جذبہ میں گزارتے ہیں۔وہ شیخی نہیں بگھارتے بلکہ خود کو قادرِ مطلق اور نوعِ انساں کے خادم سمجھتے ہیں۔اُن کے خداوند نے اُنہیں ادنیٰ درجہ سے آزاد کر دیا ہے تاکہ وہ ویسی ہی محبّت کریں جیسے آپ کرتے تھے۔

دعا: اے خداوند یسُوع!ہم آپ کا شکر بجا لاتے ہیں کہ ہم نا اہل ہوتے ہُوئے بھی آپ نے ہمیں بُلایا تاکہ ہم اپنے خیالات، سکنات اور حرکات کے ذریعہ آسمانی باپ اور آپ کے نام کی تمجید کریں۔ہمارے گناہ بخشنے کے لیے ہم آپ کے ممنون ہیں۔آپ کے اطمئنان کی چرچا دوسروں کے دلوں میں کرنے کے لیے آپ نے ہماری تقدیس کی تاکہ اُن کے خیالات روشن ہوں اور وہ حقیقی زندگی گزاریں۔ اے مسیح، ہم آپ کے شکرگزار ہیں کیونکہ آپ نے ہمیں اپنی محبّت کے فرزند بنا لیا ہے تاکہ ہم بھی لوگوں سےمحبّت کریں اوراُنہیں معاف کریں جیسے آپ نے رحم کے باعث ہمارے ساتھ کیا۔

سوال ۱۲۵۔ شاگردوں کو بھیجنے میں انوکھی بات کیا تھی؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on May 29, 2012, at 09:47 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)