Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":

Home -- Urdu -- John - 120 (Jesus appears to the disciples)

This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حِصّہ چہارم : نُور تاریکی پرچمکتا ہے (یُوحنّا ۱۸: ۱۔۲۱: ۲۵)٠

ب : یسُوع کا مرُدوں میں سے جی اُٹھنا اور لوگوں پر ظاہر ہونا (یُوحنّا ۲۰: ۱۔۲۱: ۲۵)٠

۔۲ : یسُوع کا بالا خانہ میں شاگردوں پر ظاہر ہونا (یُوحنّا ۲۰: ۱۹۔۲۳)٠


یُوحنّا ۲۰: ۲۰
۔۲۰ اور یہ کہہ کر اُس نے اپنے ہاتھوں اور پسلی کو اُنہیں دکھایا۔پس شاگرد خداوند کو دیکھ کر خوش ہُوئے۔

یسُوع کا مرُدوں میں سے جی اُٹھنا اِس بات کا ثبوت ہے کہ خدا کے ساتھ میل ملاپ ہو چُکا ہے۔خدا نے اپنے بیٹے کو قبر میں نہیں چھوڑا، نہ ہی اُس نے آپ کو اُن گناہوں کی خاطر خارج کردیا جو آپ نے اُٹھائے۔اُس نے آپ کی بے داغ قربانی قبول فرمائی اور مسیح،قبر (مَوت) پر فتح پاکر اُٹھ کھڑے ہُوئے اور اپنے باپ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ جیتے رہے۔ البتّہ آپ نے صرف اپنے باپ کی مرضی پوری کرنے کے لیے صلیبی مَوت قبول کی۔ صلیب ہی آپ کے آنے کا مقصد تھی اور وہی دنیا کا کفّارہ ادا کرنے کا ذریعہ ہے۔پھر بعض لوگ یہ کیسے کہتے ہیں کہ یسُوع نےصلیب پر اپنی جان نہیں دی؟

مسیح نے بتایا کہ آپ کوئی بھوت پریت یا بدرُوح نہ تھے۔ آپ نے اپنے شاگردوں کو اپنے ہاتھ کے پنجوں میں پڑے ہُوئے میخوں کے نشان بتا دِیے۔آپ نے اُنہیں اپنی پسلی بتا دی تاکہ آپ اُس بھالے کا نشان دیکھیں جس سے آپ کو چھیدا گیا تھا۔انہوں نے میخوں کے نشان دیکھے اور یقین کیا کہ ان کے سامنے جو شخص کھڑا ہے وہ کوئی اجنبی، خدا کی مانند مخلوق نہیں ہے بلکہ مسیحِ مصلوب خود ہیں۔ خدا کا برّہ فتحیاب ہُوا۔ اور جو مصلوب ہُوا اس نے موت پر قابو پالیا۔

رفتہ رفتہ شاگردوں کو یقین ہوگیا کہ یسُوع کوئی خیالی پیکر یا سایہ نہیں ہیں بلکہ ایک حقیقی انسان ہیں جو اُن کے بیچ میں موجود تھے۔آپ کی ہستی کا نیا رُوپ اُن کی خوشی کا باعث تھا۔ہماری بھلائی اسی میں ہے کہ ہم ایمان لائیں اور یقین کریں کہ یسُوع ہی زندہ خداوند ہیں جو مردوں میں سے جی اُٹھے۔ہم ترک کردہ یتیم بچّے نہیں ہیں۔ہمارے بھائی (یسُوع)، اپنے باپ اور پاک رُوح کے ساتھ ہمیشہ کے لیے کائنات پر حکومت کر رہے ہیں۔

مسیح نے مَوت پر پائی ہُوئی فتح کے باعث شاگردوں کی خوشی میں اضافہ ہو گیا۔ تب سے آپ ہم سب کے لیے جو تباہ ہو رہے ہیں، ایک زندہ اُمیّد بن گئے ہیں۔کھُلی قبر ہمارا انجام نہیں ہے بلکہ آپ کی زندگی ہماری اپنی ہے۔ جیسا کہ جلال کے مستحق ، یسُوع نے فرمایا:”قیامت اور زندگی میں ہُوں۔جو مُجھ پر ایمان رکھتا ہے، وہ مرنے کے بعد بھی زندہ رہے گا۔اور جو کوئی زندہ ہے اور مُجھ پر ایمان لاتا ہے، کبھی نہ مرے گا“۔

جب شاگردوں کو یقین ہوگیا کہ یسُوع اُن کے گناہ معاف کرتے ہیں تو وہ اور بھی زیادہ خوش ہُوگئے۔آپ ہمیں یقین دلاتے ہیں کہ آپ نے ادا کیا ہُوا کفّارہ ہمارے گناہوں کی معافی کے لیے کافی ہے۔چنانچہ اب ہمارے اور خدا کے درمیان، آپ کی مَوت کے ذریعہ اطمئنان قائم ہو گیا ہے۔

کیا تُم عیدِ قیامت (ایسٹر) کے موقعہ پر اُن شاگردوں کی خوشی میں شریک ہوتے ہو؟ کیا تُم جی اُٹھے ہُوئے مسیح کے آگے جھُکتے ہو کیونکہ آپ موجود ہیں، تُم کو امیّد دلاتے ہیں اور تمہاری معافی کی ضمانت دیتے ہیں؟ یسُوع زندہ ہیں اور خوشی ہمارے حصّہ میں آئی ہے۔ اس لیے پَولُس رسُول کلیسیا سے یوں مخاطب ہوتے ہیں: ”خداوند میں ہر وقت خوش رہو، پھر کہتا ہُوں کہ خوش رہو۔تمہاری نرم مزاجی سب لوگوں پر ظاہر ہو اور خداوند جلد آنےوالا ہے۔“ (فِلِپیّوں ۴: ۴۔۵)۔

دعا: خداوند یسُوع، ہم آپ پر فخر کرتے ہیں اور آپ کا شکر بجا لاتے ہیں کیونکہ صرف آپ ہی ہماری امیّد ہیں اور آپ ہی نے ہماری زندگی کو معنی خیز بنایا۔ آپ کے زخموں نے ہمیں راستباز ٹھہرایا اور آپ کی موجودگی ہمیں زندگی بخشتی ہے۔آپ کی بادشاہی آئے اور آپ کی فتح بروئے کار آئے تاکہ بہت لوگ گناہ کی مَوت سے جی اُٹھیں اور آپ کے مردوں میں سے جی اُٹھنے کی تمجید کریں۔

سوال ۱۲۴۔ شاگردوں نے خوشی کیوں منائی؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on May 29, 2012, at 09:43 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)