Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":
Home -- Urdu -- John - 027 (The Baptist testifies to Jesus)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حصّہ اوّل ۔ایزدی نُور کا چمکنا (یُوحنّا ۱: ۱ ۔ ۴: ۵۴)۔

ج ۔ مسیح کی یروشلیم میں پہلی تشریف آوری ۔ (یُوحنّا ۲: ۱۳۔ ۴: ۵۴) ۔ حقیقی عبادت کیا ہے؟

٣- دُلہا یسُوع کے متعلق بپتسمہ دینے والے یُوحنّا کی گواہی ﴿يوحنا ٣: ٢٢-٣٦﴾٠


نہایت حلیمی کے ساتھ گواہی دیتے ہُوئے اور مسیحی تحریک پر شادمانی کا اظہار کرتے ہُوئے ،یُوحنّا مسیح کی عظمت اور آپ کے بے مثال پیغام کی گواہی دیتے ہُوئے کہتے ہیں:۔

یُوحناّ ۳: ۳۱
۔۳۱ جو اوپر سے آتا ہے وہ سب سے اوپر ہے۔جو زمین سے ہے وہ زمین ہی سے ہے اور زمین ہی کی کہتا ہے۔جو آسمان سے آتا ہے وہ سب سے اوپر ہے۔

انسان دنیاوی ہوتے ہیں اور اُنہیں از سرِ نَو پیدا ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔صرف مسیح ہی آسمانی تھےجو ہمارے قریب آنے اور ہمیں نجات دلانے کے لیےانسان بنے۔یسُوع ناصری تمام انبیاء،فلسفہ نگاروں اور رہنماؤں سے اعلیٰ تھے ٹھیک اُسی طرح جیسے آسمان زمین سے اونچا ہوتا ہے۔انسان کی ایجادکی ہُوئی اشیاء بوکھلا دینے والی ضرورہوتی ہیں لیکن وہ اسی مادّہ سے بنائی جاتی ہیں جسے خدا نے بنایا۔بیٹا ، زندگی،نور اور ہمارے وجود کی وجہ ہے۔آپ میں اوردوسری سب چیزوں میں کوئی مشابہت نہیں ہے۔بیٹا ازل سے باپ سے ہے۔وہ تمام مخلوقات سے سبقت لے جاتا ہے۔

یُوحناّ ۳: ۳۲۔۳۵
۔۳۲ جو کچھ اس نے دیکھا اور سنااسی کی گواہی دیتا ہے اور کوئی اسکی گواہی قبول نہیں کرتا۔ ۳۳ جس نے اسکی گواہی قبول کی اس نے اس بات پر مہر کر دی کہ خدا سچا ہے۔ ۳۴ کیونکہ جسے خدا نے بھیجا وہ خدا کی باتیں کہتا ہے۔اسلئے کہ وہ روح ناپ ناپ کر نہیں دیتا۔ ۳۵ باپ بیٹے سے محبت رکھتا ہے اور اس نے سب چیزیں اسکے ہاتھ میں دے دی ہیں۔

یسُوع جو انسان بنے، آسمانی سچّائیوں کے چشم دید گواہ ہیں۔ آپ نے واقعی خدا کو دیکھا اور اس کا کلام سُنا ہے۔آپ اُس کے خیالات اورمنصوبوں سے واقف ہیں۔یسُوع باپ کی گود سےاُبھر آیا ہُواخدا کا کلام ہیں۔آپ کا کلام ہر لحاظ سےمکمل ہے۔ جو کلام انبیاء کی معرفت نازل ہُوا، نا مکمل ہے۔مسیح خدا کی قطعی اور مکمل مرضی ظاہر کرتے ہیں۔آپ وفادار گواہ ہیں جواُس گواہی کی خاطر شہید ہوگیے کیونکہ آپ نے باپ کی تمجید کی اور خود اپنے حق میں خدا کا بیٹا ہونے کا اعلان کیا۔ مگر افسوس اِس بات کا ہے کہ آج بھی لوگ آپ کی گواہی قبول نہیں کرتے ۔وہ ایساخدا نہیں چاہتے جو انکے قریب ہوکیونکہ اسکے لیے انہیں اپنی طرزِ زندگی بدلنی پڑے گی۔وہ اِبنیت کو منظور نہیں کرتے اورخدا کی ابّویت کا انکار کرتے ہیں۔

خدا کی تمجید ہو کہ سب لوگ خدا اور اسکے رُوح سے نفرت نہیں کرتے۔ایک مخصوص طبقہ ایسا ہے جنہیں بیٹے میں باپ نظر آتا ہے اور وہ اُس کی بے عیب قربانی قبول کرتے ہیں۔جوبیٹےکے کلام اور آپ کی معرفت ملنے والی نجات پر ایمان لاتا ہےوہ خدا کا احترام کرتا ہے۔خدا جھوٹ نہیں بولتا؛ بیٹا ہی سچائی ہے۔باپ نے اپنے خیالات كا اِظانرکسی آئین یا کتاب کی شکل میں نہیں کیا بلکہ اُنہیں مسیح کی شیتخ میں نازل کیا۔جوشخص آپ کے رُوحانی کلام کو قبول کرتا ہے اُس کی تجدید ہو جاتی ہے۔مسیح آپ کو اپنا حقیقی کلام پیش کرنے کے لیے ہی نہیں بلکہ اس کے مطابق جینے اور اُس پر عمل کرنے کے لیے بلاتے ہیں۔تب مسیح کی اِنجیل آپ میں سما جائے گی۔

یسُوع نے خیالی پُلاؤ نہیں پکایا، نہ ہی کوئی غیر یقینی بات کی یا فضول خواہشات کا ذکر کیا بلکہ آپ کا کلام پُر اختراع، مُقوّی اور واضح ہے۔خدا خود اپنے بیٹے کی زبان سے بولا۔آپ کے اندر لامحدود رُوح ہے۔باپ نے آپ کو فہم اور مکمل اختیار بخشا۔

باپ بیٹے سے پیار کرتا تھا اوراُس نےسب کچھ اُس کے حوالہ کردیاہے۔خدا کی محّبت ایک نعمت ہے اور بیٹا باپ کا احترام کرتا ہے۔سوال یہ نہیں کہ کون بڑا ہے، خدا یا بیٹا؟اسطرح کے سوالات شیطان کی طرف سے رُونما ہوتے ہیں۔مقدّس تثلیثِ کا ہراقنوم دوسرے کی عظمت اور احترام کرتا ہے۔ جو شخص اِس اصول کو نظر انداز کرتا ہے وہ خداوند کونظر انداز کرتا ہے۔باپ کو بیٹے کی طرف سے اپنی حکومت پر قبضہ جما لینے کا کوئی خوف نہ تھا کیونکہ خدا بیٹے کی حلیمی،فرمانبرداری اور مکمل اطاعت سے واقف تھا۔یسُوع ہر چیز پر حکومت کرتے ہیں جیسا کہ آپ نے کہا:"مجُھےآسمان اور زمین پر پُورا اختیار دے دیا گیاہے"۔

یُوحناّ ۳: ۳٦
۔۳۶ جو بیٹے پر ایمان لاتا ہے ہمیشہ کی زندگی اسکی ہے لیکن جو بیٹے کی نہیں مانتازندگی کو نہ دیکھے گا بلکہ اس پر خدا کا غضب رہتا ہے۔

مُبشِّریُوحنّا ہمیں نجات بخش ترکیب بتاتے ہیں۔وہ یہ کہ"جو بیٹے پر ایمان لاتا ہے، ہمیشہ کی زندگی اُس کی ہے۔"اِس مختصر سے جملہ میں ساری اِنجیل سمائی ہُوئی ہے۔ جوشخص باپ اور بیٹے کی مُحبّت کی تمثیلی وحدت کو قبول کرتا ہےوہ خدا کی محّبت کے قریب آتا ہے جو صلیب پر ظاہرہُوئی وہ خدا کے برّہ پر یہ جان کر بھروسہ کرتا ہے کہ اُس برّہ نے ہمیں اپنے گناہوں سے بری کر دیا ہے۔مسیح کہ ساتھ اس رشتہ کی بنا پر ہم ابدی محبت میں آپ کی ہمدردی کا تجربہ حاصل کرتے ہیں۔خدا کے مصلوب بیٹے پر ایمان لانے کے باعث آپ کی حقیقی زندگی ہم میں منتقل ہو جاتی ہے۔ابدی زندگی موت کے بعد نہیں بلکہ اب شروع ہوتی ہے۔بیٹے پر ایمان لانے والوں پر رُوحُ القُدس نازل ہوتا ہے۔ جو شخص مسیح کے کلام کو ٹھُکراتا ہے اور آپ کی ابنیت اور صلیب سے منكرہو جاتا ہےوہ رُوحُ القُدس کو رنجیدہ کرتا ہے۔اس کا ضمیرکبھی اطمئنان نہ پائے گا۔ جو شخص یسُوع کی اطاعت نہیں کرتا وہ خودخدا کی مخالفت کرتا ہے اور رُوحانی موت کو دعوت دیتا ہے۔ایسے سبھی مذاہب جو بیٹے اور اسکی صلیب کے عقیدہ کی تردید کرتے ہیں وہ،خدا کی سچّائی کی توہین کرتے ہیں۔جو شخص یسُوع کی محّبت کو ٹھُکراتا ہے وہ خدا کے غضب کو دعوت دیتا ہے۔

پَولُس رسُول بھی یُوحنّا کے نظریہ کی تصدیق کرتے ہیں:ہر قسم کی ناراستی اور بدی کے خلاف خدا کا غضب نازل ہوتا ہے۔کیونکہ سب نے گناہ کیا اور اپنی خطاؤں سے سچّائی کو ترک کیا ہے۔ایسے لوگ جان لیں کہ خدا کا غضب جو تباہ و برباد کر دیتا ہے ،نوعِ اِنساں پر نازل ہوگا۔

جس طرح بیابان میں ستون پرلٹکایا ہُوا سانپ ایک علامت بن گیا تھا اُسی طرح مسیحِ مصلوب خدا کے غضب سے نجات پانےکا نشان بن گیے۔بیٹے نے فضل کانظام رائج کیا۔ جو شخص صلیب کے ذریعہ ملنے والے فضل سے مُنہ پھیر لیتا ہے وہ جان بوجھ کر سزا حاصل کرتا ہے۔ایسے شخص میں شیطان اپنے قدم جما لیتا ہے۔مسیح کے بغیر انسان بد بخت ہوجاتا ہے۔آپ کب لوگوں کے حق میں دعا کریں گے تاکہ وہ بیٹے پر ایمان لائیں اور نجات پائیں؟آپ کب اپنے دوستوں سےصبر وتحمل کے ساتھ بات چیت کریں گے،تا کہ وہ آپ کی گواہی کی بنا پر خدا کی بخشی ہُوئی زندگی پائیں؟

دعا: اے خداوند یسُوع،آپ کی محّبت اور سچائی کی خاطر ہم آپ کا شکر بجا لاتے ہیں۔ہم آپ کی عبادت کرتے ہیں اور آپ سے گذارش کرتے ہیں کہ ہمیں فرماںبردار دل عطا کیجیےجو ایمان میں مُقوّی اور خدا کا احترام کرنے والا ہو۔ہم یقین کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ آپ اور باپ ایک ہیں۔اُن لوگوں پر رحم فرما ئیےجو لا علمی کے باعث آپ کو مسترد کرتے ہیں۔انہیں اپنے کلام سے آشنا کیجیے۔جن لوگوں کی طرف آپ ہمیں بھیج رہے ہیں، اُنہیں ڈھُونڈنے میں ہماری مدد فرمایئے تاکہ ہم انہیں آپ کے او ر آپ نے ہماری خاطر کیے ہُوئے کام کے بارے میں بتا سکیں۔

سوال ۳۱۔ ہم ابدی زندگی کس طرح حاصل کرتے ہیں؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 17, 2012, at 11:05 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)