Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":
Home -- Urdu -- John - 066 (Sheep hear the voice of the true shepherd; Jesus is the authentic door)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حصّہ دوّم : نُور تاریکی میں چمکتا ہے (یُوحنّا ۵: ۱ ۔ ۱۱: ۵۴)٠

ج : یسُوع کی یروشلیم میں آخری آمد۔ (يوحنَّا ۷: ۱ ۔ ۱۱: ۵۴) تاریکی اور نُور کی علحدگی٠

۔۳ : یسُوع ،اچھا چرواہا ( یُوحنّا ۱۰: ۱۔۳۹)٠

الف : بھیڑیں حقیقی چرواہے کی آواز پہچانتی ہیں (یُوحنّا ۱۰: ۱۔۶)٠


اِس اِنجیل کے ۷ اور ۸ ابواب میں یسُوع اپنے دشمنوں کو اُن کی رُوحانی حالت کی حقیقت جتاتے ہیں اور پھر باب ۹ میں آپ اُنہیں اُن کے اندھے پن کو جتاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ خدا، اُس کے بیٹے اور خود اُن کے متعلق سچّائی کو نہیں جان پائے۔اب دسویں باب میں آپ اپنے پیروؤں کو اُن کے گنہگار لیڈروں کی اطاعت کرنے سے بری کرتے ہیں اور اُنہیں اپنی طرف رجوع کرلیتے ہیں۔ آپ اچھے چرواہا ہیں جو کہ خدا کی طرف لے جانے والا واحد دروازہ ہے۔

یُوحنّا ۱۰: ۱۔۶
۔۱ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی دروازہ سے بھیڑ خانہ میں داخل نہیں ہوتا بلکہ اور کسی طرف سے چڑھ جاتا ہے وہ چور اور ڈاکو ہے۔ ۲ لیکن جو دروازہ سے داخل ہوتا ہے وہ بھیڑوں کا چرواہا ہے۔ ۳ اُس کے لیے دربان دروازہ کھول دیتا ہے اور بھیڑیں اُس کی آواز سُنتی ہیں اور وہ اپنی بھیڑوں کو نام بنام باہر لے جاتا ہے۔ ۴ جب وہ اپنی سب بھیڑوں کو باہر نکال چُکتا ہے تو اُن کے آگے آگے چلتا ہے اور بھیڑیں اُس کے پیچھے پیچھے ہولیتی ہیں کیونکہ وہ اُس کی آوازپہچانتی ہیں۔ ۵ مگر وہ غیر شخص کے پیچھے نہ جائیں گی بلکہ اُس سے بھاگیں گی کیونکہ غیروں کی آواز نہیں پہنچانتیں۔ ۶ یسُوع نے اُن سے یہ تمثیل کہی لیکن وہ نہ سمجھے کہ یہ کیا باتیں ہیں جو ہم سے کہتا ہے۔

بعض دیہاتوں میں کاشتکار اپنی بھیڑوں کو ایک بڑے احاطہ میں اِکٹھا کر لیتے ہیں اور رات کو اُن کی نگہبانی کرتے ہیں۔ صبح کو چرواہے آکر اس احاطہ میں داخل ہو جاتے ہیں اور اپنی بھیڑوں کو بُلاتے ہیں۔ پہرہ دار اُنہیں اندر جانے کی اجازت دیتے ہیں۔ تب ایک عجیب سی بات ہو جاتی ہے۔ہر چرواہا اس جمگھٹے میں سے اپنی اپنی بھیڑوں کو ہانکتے ہُوئے یا گھسیٹتے ہُوئے باہر نہیں نکالتا بلکہ اُنہیں اپنی جانی پہچانی آواز میں بُلاتا ہے۔بھیڑیں مختلف آوازوں میں فرق کرنا جانتی ہیں اور صرف اپنے چرواہے کی آواز کے پیچھے چلی جاتی ہیں۔اگر چرواہے کا مالک بھیس بدل کر بھی آئے تو بھیڑیں اپنے مالک کی آواز سُن کر اُس کے پیچھے چلی جائیں گی۔لیکن اگر کوئی جھُوٹا چرواہا اُن کے مالک کا بھیس بدل کر آئے تو بھیڑیں ٹس سے مس نہ ہوں گی۔بھیڑیں حقیقی چرواہے کی صحیح آواز پہچانتی ہیں۔حقیقی چرواہا اپنی بھیڑوں کو بُلا کر ہری چراگاہوں اور تازگی بخش پانی کے چشموں کی جانب لے جاتا ہے۔ اُس کی بھیڑیں اُس کے پیچھے جھُنڈ بناکر چلی جاتی ہیں۔ اُن میں سے ایک بھی پیچھے نہیں رہ پاتی۔ وہ اپنے چرواہے پر مکمل اعتماد رکھتی ہیں۔

یسُوع اِس مثال کو استعمال کرتے ہُوئے ہمیں بتاتے ہیں کہ وہ سب لوگ جو اپنی مرضی سے آپ کی آواز سُنتے ہیں اُن کے لیے یسُوع ایزدی چرواہا ہیں۔آپ پرانے عہد کے لوگوں کے پاس اُنہیں چھیننے یا چُرانے کے لیے نہیں آئے بلکہ آپ نے اُن میں سےخدا کے مخصوص لوگوں کو چُن کر اپنی طرف بُلایا۔آپ نے اُن کو بچا لیا اور اُنہیں متواتر رُوحانی غذا کھلاتے رہے۔دوسرے چرواہے اُن لٹُیروں کی مانند ہوتے ہیں جو بھوکے بھیڑیوں کی طرح گلّہ کے چاروں طرف دبے پاؤں چکّر لگاتے رہتے ہیں۔وہ اپنے ایجنٹوں کی مدد سے دھوکا دے کر احاطہ میں داخل ہو جاتے ہیںاور بھیڑوں کو کھینچ کر اپنے لیے لے جاتے ہیں اور ہضم کر لیتے ہیں۔وہ خود اپنے لیے جیتے ہیں اور صرف اپنا ہی احترام کرتے ہیں۔وہ حقیقتہً گلّہ کی خدمت نہیں کرتے۔ایسے پادریوں اور کلیسیائی خادموں کو جنہیں خدا نے خود ہوکر نہیں بُلایا ہوتا اور جو صحیح معنوں میں مسیح میں قائم نہیں رہتے ، اُنہیں ہمارے خداوند نے لٹُیرا کہا ہے۔ وہ فائدہ پہچانے کی بجائے نقصان پہچاتے ہیں۔

یسُوع نے آیندہ خطرہ کے مدِّ نظر یہ پیش گوئی کی کہ آپ کے پیرو اجنبی چرواہوں سے دور رہیں گے اور اُن سے کوئی تعلق نہیں رکھیں گے۔آپ نے اُن سے اِصرار کیا کہ وہ خدا کے اپنے وعدہ پر اعتبار کریں جو زبور ۲۳ میں کیا گیا ہے کہ وہ خود اپنے گلّہ کی گلّہ بانی کرے گا۔

لوگ یسُوع کے کلام کو سمجھ نہ پائے کہ اُن کے چرواہےبے وفا اور بُرے ہیں ( یرمیاہ ۲: ۸؛ ۱۰: ۲۱؛ حزقی ایل ۳۴: ۱۔۱۰؛ زکریاہ ۱۱: ۴۔۶)۔اِس کے باوجود خدا، اُن کا اچھا چرواہا بننے کے لیے راضی تھا تاکہ وہ اُس کے لوگوں کو مستعد کرے اور اُن کے لیے موسیٰ اور داؤد کی طرح مُخلص پادری روانہ کرے۔کتابِ مُقدّس میں پادریوں کے متعلق استعارے پائے جاتے ہیں جیسے "چرواہا،" "گلّہ،""خدا کا برّہ،""خون بہا کر مُخلصی بخشنا" وغیرہ۔یہ سب استعارے دیہاتی پادریوں کے تخیُّل سے اخذ کیے گیے ہیں۔خدا، اپنے بیٹے میں اچھا چرواہا کہلاتا ہے جس سے خدا کی ہمارے لیے ضروری فکر و التفات ظاہر ہوتی ہے۔

ب : یسُوع مستند و معتبر دروازہ ہیں (یُوحنّا ۱۰: ۷۔۱۰)٠


یُوحنّا ۱۰: ۷۔۱۰
۔۷ پس یسُوع نے اُن سے پھر کہا:میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بھیڑوں کا دروازہ میں ہُوں۔ ۸ جتنے مُجھ سے پہلے آئے سب چور اور ڈاکو ہیں مگر بھڑعوں نے اُن کی نہ سُنی۔ ۹ دروازہ میں ہُوں۔ اگر کوئی مُجھ سے داخل ہو تو نجات پائے گا اور اندر باہرآیا جایا کرے گا اور چارا پائے گا۔ ۱۰ چور نہیں آتا مگر چُرانے اور مار ڈالنے اور ہلاک کرنے کو۔ میں اِس لیے آیا کہ وہ زندگی پائیں اور کثرت سے پائیں۔

یسُوع خود کو خدا کے گلّہ کا دروازہ بتاتے ہیں۔یسُوع کے ذریعہ نجات پائے بِنا کلیسیا میں رفاقت نہیں مل سکتی۔جو شخص کسی اور کو مسیح کے بغیر دینی بنانا چاہے وہ اُس چور کی مانند ہے جو خدا کی بھیڑوں کو غلط فہمی میں مبتلا کرتا ہے۔ پاک رُوح ہمیں منتشر راہوں سے نہیں بلکہ صرف ایک تنگ دروازہ سے لے جاتا ہے اور وہ دروازہ یسُوع ہیں۔جو کوئی اس دروازہ سے داخل نہیں ہوتا، نہ آپ کا گوشت کھاتا ہے اور نہ آپ کا خُون پیتا ہے، اُسے خدا کی اولاد کی خدمت کرنے کا حق نہیں ہوتا۔ ہمیں خود اپنی آسودہ خاطری کا قلع قمع کرکے مسیح کے گلّہ میں شامل ہونا چاہئے۔ تب ہم آپ کے گلّہ کا حصّہ بن جاتے ہیں۔ وہ سب نمایاں ہستیاں جو مسیح سے قبل یا بعد منظرِ عام پر آئیں اور آپ کے پاک رُوح میں نہیں رہیں وہ چور ہیں جو دھوکا دیتی ہیں۔ یسُوع فرماتے ہیں کہ سبھی فلسفہ دان، علمِ تصوّرات کے متعلم،اور قومی رہنما،اگر آپ پر ایمان لاکر آپ کی اطاعت نہ کریں تو وہ لٹیرے ہیں۔وہ اپنی تعلیم اور عادتوں سے لوگوں کوبگاڑ دیتے ہیں۔لیکن حقیقی انبیاء جو مسیح کی رُوح میں قائم ہیں اور آپ سے قبل سے تھے اور شکستہ دل ہو چُکے تھے وہ اسی دروازہ سے خدا کے پاس آئے تھے۔یسُوع نے اُنہیں تیار کیا اور اپنے گلّہ کی وفاداری سے گلّہ بانی کرنے کے لیے بھیج دیا۔

کوئی شخص خدا کے گلّہ میں داخل نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ نفس کُشی نہ کرے اور اپنی نجات کے لیے یسُوع سے لپٹ نہ جائے۔ یسُوع اپنی وفادار بھیڑوں کو بادشاہ اور پادری بنادیتے ہیں ایک مخلص پادری دروازہ سے نکل کر دنیا میں چلا جاتا ہے اور لوگوں سے درخواست کرتا ہے کہ نجات پائیں۔ تب وہ اُن کے ساتھ کلیسیا میں لَوٹ آتا ہے تاکہ وہ مسیح میں اور مسیح اُن میں قیام کریں۔ایسے پادی خود کو بھیڑوں سے بہتر نہیں سمجھتے کیونکہ وہ سب مسیح میں داخل ہو جاتے ہیں۔ جو کوئی نہایت حلیمی سے داخل ہوتا ہے وہ خداوند میں قوّت اور ادراک کی معموری پاتا ہے۔ فروتن دل یسُوع میں ایسی چراگاہ پاتا ہے جو مسلسل برقرار رہتی ہے۔

چار مرتبہ یسُوع اپنی بھیڑوں کو عالمِ شرع اور کاہنوں سے متنبہ کرتے ہیں جو اپنے لیے عظمت اور جلال چاہتے ہیں اور دوسروں کو بگاڑ دیتے ہیں۔

ساتھ ہی ساتھ مسیح نے ہر ایک کو اپنے پاس بُلایا تاکہ اُسے نیک اور اطمئنان بخش زندگی عنایت کریں اور اُسے دوسروں کے لیے برکت کا باعث بنائیں۔ جو کوئی مسیح کے پاس آتا ہے وہ دوسروں کے لیےنیکی اور پاکدامنی کا چشمہ بن جاتا ہے۔ چرواہے خود اپنے لیے نہیں جیتے بلکہ اپنی زندگی گلّہ کے لیے قربان کر دیتے ہیں۔ خدا کا رُوح ہمیں محض اپنی نجات کے لیے ہی آسمانی زندگی نہیں دیتا بلکہ پادری اور خادم کے طور پر ہمارا تقرّر کرتا ہے تاکہ ہم نفس کُشی کریں اور دوسروں سے محبّت کریں۔ جیسے جیسے محبّت بڑھتی جاتی ہے ویسے ویسے برکتیں بھی بڑھتی جاتی ہیں۔ خدا کی خاطر خدمت کرنے سے بہتر اور کوئی شَے نہیں ہوتی "تاکہ وہ کثرت سے زندگی پائیں،" اِس فقرہ کا یہی مطلب ہوتا ہے۔

دعا: اے خداوند یسُوع مسیح،ہم آپ کے شکر گزار ہیں کہ آپ وہ دوازہ ہیں جو خدا کی جانب لے جاتا ہے۔ ہم آپ کی عبادت کرتے ہیں کیونکہ آپ نے ہمیں اپنی رفاقت میں بلایا تاکہ ہم خدا اور انسان دونوں کی خدمت کر سکیں۔آپ کی اطاعت کرنے اور حقیقی زندگی پانے کے لیے ہماری مدد کیجیےاور اِس لیے بھی کہ آپ کے رُوح کی ہدایت کے مطابق ہم لوگوں کو آپ پر ایمان لانے کی ترغیب دیں اور ہم پر آپ کی نظرِعنایت ہونے کی وجہ سے ہم سب کے لیے برکت کا باعث بن جائیں۔

سوال ۷۰۔ یسۃُوع اپنی بھیڑوں پر کون سی برکتیں نازل کرتے ہیں؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 07, 2012, at 01:08 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)