Home
Links
Bible Versions
Contact
About us
Impressum
Site Map


WoL AUDIO
WoL CHILDREN


Bible Treasures
Doctrines of Bible
Key Bible Verses


Afrikaans
አማርኛ
عربي
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
Basa Jawa
Basa Sunda
Baoulé
বাংলা
Български
Cebuano
Dagbani
Dan
Dioula
Deutsch
Ελληνικά
English
Ewe
Español
فارسی
Français
Gjuha shqipe
հայերեն
한국어
Hausa/هَوُسَا
עברית
हिन्दी
Igbo
ქართული
Kirundi
Kiswahili
Кыргызча
Lingála
മലയാളം
Mëranaw
မြန်မာဘာသာ
नेपाली
日本語
O‘zbek
Peul
Polski
Português
Русский
Srpski/Српски
Soomaaliga
தமிழ்
తెలుగు
ไทย
Tiếng Việt
Türkçe
Twi
Українська
اردو
Uyghur/ئۇيغۇرچه
Wolof
ייִדיש
Yorùbá
中文


ગુજરાતી
Latina
Magyar
Norsk

Home -- Urdu -- John - 090 (Abiding in Christ)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حِصّہ سوّم : رسُولوں کے حلقہ میں نُورچمکتا ہے (یُوحنّا ۱۱: ۵۵۔۱۷: ۲۶)٠

د : گتسمنی کی راہ پر الوداع (یُوحنّا ۱۵: ۱۔۱۶: ۳۳)٠

۔۱ : مسیح میں قائم رہنے سے بہت پھل آتا ہے ( یُوحنّا ۱۵: ۱۔۸)٠


یُوحنّا ۱۵: ۱۔۲
۔۱ انگور کا حقیقی درخت میں ہُوں اور میرا باپ باغبان ہے۔ ۲ جو ڈالی مُجھ میں ہے اور پھل نںھت لاتی اُسے وہ کاٹ ڈالتا ہے اور جو پھل لاتی ہے اُسے چھانٹتا ہے تاکہ زیادہ پھل لائے۔

عشائے ربّانی کے بعد یسُوع اپنے شاگردوں کے ساتھ مقدّس پہاڑ پر سے نیچے اُترے اور شہر کی دیواروں کے پھاٹکوں میں سے نکلتے ہُوئے کِدرون کی وادی میں سے گزرتے ہُوئے اور پھر انگور کے باغوں میں سے ہوتے ہُوئے زیتوں کے پہاڑ پر چڑھے۔جیسے جیسے وہ چلتے جا رہے تھے، یسُوع نے انگور کی بیل کی مثال دیتے ہُوئے اپنے شاگردوں کو اُن کے ایمان کا مطلب اور اُن کی محبّت کا مقصد سمجھایا۔

یسُوع نے خدا کو باغبان کے طور پر پیش کیا جس نے ساری دُنیا میں تاک (انگور کے باغ )لگائے ہیں۔اِن میں سے ایک تاک پرانے عہد کے لوگ ہیں جیسا کہ ہم زبور ۸۰: ۸۔۱۶ اور یسعیاہ ۵: ۱۔۷ میں پڑھتے ہیں۔ خدا اِس تاک سے ناخوش تھا کیونکہ اِس میں اچھا پھل نہیں لگا۔اس لیے خدا نے زمین میں ایک نئی ٹہنی گاڑھ دی۔یہ نئی ٹہنی خدا کا بیٹا تھا جو رُوح سے پیدا ہُوا تھا تاکہ وہ حقیقی تاک بنے جس میں نئی قسم اور نئی قوم بنے جو اچھی اور معقول ہو اور کثرت سے رُوحانی پھل پیدا کرے۔یسُوع نے اپنے شاگردوں کا دھیان جس مضمون کی طرف مبذول کیا وہ نوعِ انساں میں پاک رُوح کے پھل تھا جو بیش بہا اور رُوحانی اوصاف سے معمور ہوتا ہے۔آپ جانتے تھے کہ انسان کی دی ہُوئی تعلیم مغالطہ میں ڈال سکتی ہے ۔ انسان کے اندر درندہ رہتا ہے جو انتظار کرتا رہتا ہے کہ کوئی اُسے جگائے تاکہ وہ دوسروں کو کُچل دے اور اُنہیں نگل جائے۔ یسُوع نے یہ باتیں اپنی تعلیم کے آغاز میں کہیں کہ صرف آپ ہی ایسے پھل پیدا کرتے ہیں جو خدا کو مقبول ہوتے ہیں اور آپ ہی کلیسیا میں صلح کرانے والے اور اُس کے معمار ہیں۔یسُوع نے سب سے پہلے اِس تمثیل کے منفی پہلو کو واضح کیا کہ ایسا شخص جواضطرارِ محبّت کے لیے کھُل نہیں جاتا یا رُوحانی پھل پیدا نہیں کرتا یا تاک میں سے میٹھے عرق کو اپنے اندر سرایت کرنے سے روکتا ہے ۔ خدا ایسے شخص کو بے فائدہ ڈالی سمجھ کر تاک میں سے کاٹ ڈالے گا۔اگر خدا تُم میں اِنجیل کا پھل نہیں پائے گا یا تُم میں مسیح کی مَوت اور دوبارہ جی اُٹھنے کی تاثیر اور نتیجہ نہ پائے گا تو وہ تُمہیں اپنے بیٹے کی تاک میں سے کاٹ ڈالے گا۔

البتّہ جیسے ہی وہ پاک رُوح کا عرق تُم میں دیکھ لے گا،تُم میں نشو نما کی علامتیں قائم کرے گاجیسے تاک کی ڈالی میں پائی جاتی ہیں۔اُس میں ہرے بھرے پتّے لگ جائیں گے اور وہ پھل لائے گی۔باغبان وہ حِصّے کاٹ ڈالے گا جو بے فائدہ ہیں تاکہ تُم اور زیادہ پھل لاؤ۔یہ پھل تمہارا اپنا نہیں ہے بلکہ مسیح کا ہے جوتُم میں ہیں۔ ہم ایسے خادم ہیں جو سود مند نہیں ہوتے لیکن یسُوع سب کچھ ہیں۔ کیا تُم جانتے ہو کہ تاک کو ہر موسمِ خزاں میں چھانٹنا پڑتا ہے تاکہ اگلے سال وہ کثرت سے پھل لائے؟خدا بھی انساں کی تمام کوتاہیوں اور خطاؤں کو کاٹ دیتا ہے تاکہ تمہاری سرکشی کا خاتمہ ہو جائے اور تُم گناہ کے لیے مر جاؤ اور اس طرح تُم میں پائی جانے والی مسیح کی زندگی پُختہ ہو جائے۔خداوند کے پاس تُم کو خود تُم سے نجات بخشنے کے لیے کئی ذرائع موجود ہیں۔حادثات، ناکامیاں اور بیماریاں تُم پر حملہ آور ہوں گی تاکہ تمہیں مسمار کر دیں۔ اپنی ہی خاطر نہ جِیو بلکہ خداوند میں جِیو؛ آپ کی قدرت سے تُم محبّت کرنے والے شخص بن جاؤگے۔

یُوحنّا ۱۵: ۳۔۴
۔۳ اب تُم اُس کلام کے سبب سے جو میں نے تُم سے کیا، پاک ہو۔ ۴ تُم مُجھ میں قائم رہو اور میں تُم میں۔جس طرح ڈالی اگر انگور کے درخت میں قائم نہ رہے تو اپنے آپ سے پھل نہیں لا سکتی، اُسی طرح تُم بھی اگر مُجھ میں قائم نہ رہو تو پھل نہیں لاسکے۔

یسُوع تُم کو تسلّی عنایت کرتے ہیں۔ خدا ہمیں اپنی فطرتی بدکاری اور کئی گناہوں کے باعث تاک میں سے کاٹ نہ ڈالے گا۔یسُوع نے شروع ہی میں ہم میں سے ہر ایک کو مکمل پاکیزگی بخشی اور جوں ہی ہم نے ایمان لایا ہمیں یہ نعمت ملی۔ یہ نہ کہو: "مستقبل میں ہم اپنے رسم و رواج اور دعاؤں کے طور طریقوں سے پاک ہو جائیں گے۔" یسُوع نے ہمیں پہلے ہی پاک کر دیا ہے،قطعی طور پر معاف فرمایا ہے اور صلیب پر ہمارا کفّارہ ادا کیا ہے۔اِنجیل میں سے پاک ہونے کے لیے قوّت نکل آتی ہے۔یہ ہماری کوششوں کا نتیجہ نہیں، نہ ہماری اذیّت یا پُختگی جو ہمیں پاک کرتی ہے بلکہ صرف خدا کا کلام ہی ایسا کرتا ہے۔جس طرح خالق نے ابتدا میں صرف کلام کے ذریعہ دُنیا بنائی اسی طرح اگر ہم آپ کے کلام کو قبول کرتے ہیں تومسیح ہم میں پاکیزگی پیدا کرتے ہیں۔بپتسمہ کی مقدّس تقریب یا عشائے ربّانی ہمیں پاک نہیں کرتے بلکہ یسُوع کے کلام پر ایمان لاکر اُس کا غور سے مطالعہ کرنے سے ہم پاک بن جاتے ہی۔کتابِ مقدّس کے کچھ حِصّوں کا روزانہ حسب معمول مطالعہ کیا کرو ورنہ رُوحانی غذا کے بغیر تُم گناہ کر بیٹھوگے۔

یسُوع نے ایک فقرہ پر زور دیا جس پر ہماری نشو نما اور پھل لانا منحصر ہوتا ہے۔ اور وہ فقرہ "قائم رہنا" ہے۔پندھرویں باب میں یہ فقرہ دس دفعہ استعمال کیا گیا ہے،اس فقرہ کے کئی معنی نکل سکتے ہیں۔ہم یسُوع میں قائم رہتے ہیں اور آپ ہم میں۔ہم آپ میں قائم رہنے سے پاک ہو جاتے ہیں۔آپ کی قدرت اور عرق ہم میں سرایت کرتے رہتے ہیں۔ہر چیز کی ابتدا آپ ہی سے ہوتی ہے لہٰذا ہمیں آپ میں قائم رہنا نہایت ضروری ہے۔اگر ہم آپ سے جدا ہو جاتے ہیں تو آپ کی پُر محبّت قدرت ہم میں باقی نہیں رہتی۔اگر کوئی ڈالی، خواہ کچھ پل کے لیے ہی سہی، ٹُوٹ جاتی ہے تو وہ مُرجھا جاتی ہے۔ایسی مُرجھائی ہُوئی اور مردہ کلیسیا کی کیا ہی بدنما شکل ہوتی ہے!ہر معتقد کی اہم دعا یہ ہونی چاہئے کہ ہم یسُوع میں قائم رہیں تاکہ اِس سے خداوند ہم میں مستقل طور پر کام کرتے رہیں اور ہماری نشو نما ہو، ہم پھل پیدا کر سکیں، کام کرتے رہیں اور آپ ہمیں دن اور رات آپ کے نام میں قائم رکھیں۔مسیح میں قائم رہنا ہماری اپنی طرف سے نہیں ہوتا بلکہ یہ پاک رُوح کے فضل کا نتیجہ ہوتا ہے۔کوئی شخص خود اپنی کوشش سے مسیح میں قائم نہیں رہ سکتا۔اس لیے ہم اِس عنایت کے لیے آپ کا شکر بجا لائیں اور آپ سے استدعا کریں کہ ہمارا قیام برقرار رہے اور دوسرے بھی آپ میں قائم رہیں۔

دعا: خداوند یسُوع!آپ ہماری زمین کی مٹّی میں خدا کی مقدّس تاک ہیں۔آپ ہی کے طفیل سے ہم سب اچھے اوصاف حاصل کرتے ہیں۔ہمارے دل تمام بدی کا منبع ہیں۔ہم آپ کے مشکور ہیں کہ آپ نے اِنجیل کے ذریعہ ہمیں پاک کیا۔ہمیں آپ اپنے نام میں قائم رکھیے تاکہ آپ کے پاک رُوح کی قوّت ہمیشہ محبّت کا پھل پیدا کرتی رہے۔ آپ کے بغیر ہم کچھ بھی نہیں کر سکتے۔ہمارے بھائیوں کے قصد کو تقویت دیجیے کہ وہ کمزوری کی حالت میں صرف اپنے لیے نہ جِئیں بلکہ آپ میں قائم رہیں۔

سوال ۹۴۔ یسُوع انگور کی حقیقی بیل کیسے بن جاتے ہیں؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 08, 2012, at 12:49 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)