Home
Links
Bible Versions
Contact
About us
Impressum
Site Map


WoL AUDIO
WoL CHILDREN


Bible Treasures
Doctrines of Bible
Key Bible Verses


Afrikaans
አማርኛ
عربي
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
Basa Jawa
Basa Sunda
Baoulé
বাংলা
Български
Cebuano
Dagbani
Dan
Dioula
Deutsch
Ελληνικά
English
Ewe
Español
فارسی
Français
Gjuha shqipe
հայերեն
한국어
Hausa/هَوُسَا
עברית
हिन्दी
Igbo
ქართული
Kirundi
Kiswahili
Кыргызча
Lingála
മലയാളം
Mëranaw
မြန်မာဘာသာ
नेपाली
日本語
O‘zbek
Peul
Polski
Português
Русский
Srpski/Српски
Soomaaliga
தமிழ்
తెలుగు
ไทย
Tiếng Việt
Türkçe
Twi
Українська
اردو
Uyghur/ئۇيغۇرچه
Wolof
ייִדיש
Yorùbá
中文


ગુજરાતી
Latina
Magyar
Norsk

Home -- Urdu -- John - 040 (Feeding the five thousand)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حصّہ دوّم : نُور تاریکی میں چمکتا ہے (یُوحنّا ۵: ۱ ۔ ۱۱: ۵۴)٠

ب : یسُوع زندگی کی روٹی ہیں۔ (یُوحنّا ٦: ١- ٧١)٠

۔١۔ پانچ ہزار کو کھلانا (یُوحنّا ٦: ١- ١٣)٠


یروشلیم میں یسُوع نے سبّت کے دِن ایک مریض کو شفا بخش کر اپنی اُلوہیّت کا اظہار کیا اور اِس طرح خدا کی محبّت اور شرع کے عالموں کے فضول خیالات کے درمیان پائے جانے والے اختلاف کو واضح کیا۔ عالمِ شرع نے نفرت کے باعث آپ کا کام تمام کرنے کی ٹھان لی لیکن پاک رُوح نے آپ کو شمال کی جانب گلیل کی طرف جانے کی ترغیب دی جہاں آپ کے اور آپ کے مخالفوں کے درمیان قطعی تنازع رُونُما ہونا تھا۔شمالی علاقہ کے عوام اب بھی، جہاں کہیں آپ جاتے ،آپ کے پیچھے ہو لیتے تھے۔

یُوحناّ ٦: ۱۔۴
۔۱ اِن باتوں کے بعد یسُوع، گلیل کی جھیل یعنی تر۳یاس کی جھیل کے پار گیا۔ ۲ اور بڑی بھیڑ اُس کے پیچھے ہو لی کیونکہ جو معجزے وہ بیماروں پر کرتا تھا، اُن کو وہ دیکھنے تھے۔ ۳ یسُوع پہاڑ پر چڑھ گیا اور اپنے شاگردوں کے ساتھ وہاں بیٹھا۔ ۴ اوریہودیوں کی عِید فسح نزدیک تھی۔

یروشلیم میں یسُوع نےشرع کے عالموں کی تادیب کرنے کے بعد اُنہوں نے آپ کے خلاف منصوبہ بنایا اور آپ کے پیچھے جاسوس لگا دیے۔لیکن چونکہ آپ کا وقت اب تک نہ آیا تھا اِس لیے آپ یہودیوں کی عدالتِ عالیہ کے زیرِ انتظام علاقہ سے نکل کر واپس گلیل چلے گیے۔جیسا کہ ہم پہلی تین اناجیل میں پڑھ چُکے ہیں، آپ نے وہاں کئی معجزے دکھائے تھے۔جیسے ہی آپ کے وہاں پہنچنے کی خبر پھیل گئی، بے حد شور و غُل مچ گیا لیکن یسُوع کو کوئی پریشانی نہ ہُوئی کیونکہ آپ جانتے تھےکہ ملک کے صدر مقام میں جس خفیہ ذہنیت سے آپ کا پالا پڑا تھا وہ یہاں بھی دیہاتوں میں اُبھر آئے گی اور آپ کا ناک میں دم کر دے گی۔لہٰذا آپ یردن کی مشرق میں گولان کی طرف چلے گئے تاکہ اپنے شاگردوں کے ساتھ کچھ وقت خلوت میں گزاریں۔لیکن بھیڑ جو آپ کے کلام کی بھُوکی تھی، آپ کے پیچھے ہو لی اور چاہتی تھی کہ آپ کے معجزے دیکھے۔اُس سال یسُوع عِیدِ فسح کے لیے یروشلیم نہںی گئے کیونکہ آپ کے مَوت کی گھڑی اب تک نہ آئی تھی۔ آپ نے وہ عید اُس بھیڑ کے ساتھ منائی جو آپ کے اِرد گِرد اکٹھی ہُوئی تھی۔اِس طرح اِس عید نے عیدِ فسح کی جگہ لی۔یہ اُس آسمانی تقریب کی طرف اشارہ تھا جسے مُنجّی اپنے مقدّسوں کےساتھ شریک ہوکرنہایت خوشی کے ساتھ منانے والے ہیں۔

یُوحناّ ٦: ۵۔۱۳
۔۵ پس جب یسُوع نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر دیکھا کہ میرے پاس بڑی بھیڑ آرہی ہے، تو فلِپُّس سے کہا کہ ہم اِن کے کھانے کے لیے کہاں سے رُوٹیاں مول لیں؟ ٦ مگر اُس نے اُسے آزمانے کے لیے یہ کہا کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ میں کیا کروں گا۔ ۷ فِلپُّس نے اُسے جواب دیا کہ دو سَو دینار کی روٹیاں اِن کے لیے کافی نہ ہوں گی کہ ہر ایک کو تھوڑی سی مل جائے۔ ۸ اُس کے شاگردوں میں سے ایک نے یعنی شمعون پطرس کے بھائی، اِندریاس نے اُس سے کہا: ۹ یہاں یک لڑکا ہے جس کے پاس جَو کی پانچ روٹیاں اور دو مچھلیاں ہیں مگر یہ اِتنے لوگوں میں کیا ہیں؟ ۱۰ یسُوع نے کہا کہ لوگوں کو بٹھاؤ اور اُس جگہ بہت گھاس تھی۔ پس وہ مرد جو تخمیناً پانچ ہزار تھے، بیٹھ گیے۔ ۱۱ یسُوع نے وہ روٹیاں لیں اور شکر کر کے اُنہیں جو بیٹھے تھے، بانٹ دیں اور اِسی طرح مچھلیوں میں سے جس قدر چاہتے تھے بانٹ دیا۔ ۱۲ جب وہ سَیر ہو چُکے تو اُس نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ بچے ہُوئے ٹکڑوں کو جمع کرو تاکہ کچھ ضائع نہ ہو۔ ۱۳ چنانچہ اُنہوں نے جمع کیا اور جَو کی پانچ روٹیوں کے ٹکڑوں سے جو کھانے والوں سے بچ رہے تھے، بارہ ٹوکریاں بھریں۔

جب یسُوع نے بھِیڑ کو آتے دیکھا تو اپنی آنکھیں اپنے آسمانی باپ کی طرف اُٹھائیں اور اُس کی تمجید اورتوصیف کی اور بھوکے لوگوں کی فکر خدا کے سپرد کردی۔اِس کے ساتھ ہی معجزہ کی ابتدا ہُوئی۔باپ نے بیٹے کے ذمّہ ایسا کام سونپا کہ جس سے لوگوں کے دلوں پرسے پردہ ہٹ جاتا۔

سب سے پہلے،جب یسُوع نے فلِپُّس سے پوچھا کہ اتنے لوگوں کے لیے ڑوٹی کہاں سے خریدی جائے، تب آپ نے اپنے شاگردوں کا ایمان پرکھنا چاہا کہ واقعی وہ بڑھتا چلا جا رہا ہے یا وہ اب تک دہریت اوردُنیاوی خیالات سے جُڑے ہُوئے ہیں۔ایسے موقعوں پر ہمیں بیکریوں کا خیال آتا لیکن یسُوع نے اپنے باپ کو یاد کیا۔ ہمیں پیسوں اور مہنگائی کی فکر لگی رہتی لیکن یسُوع کو ایزدی مددگار کا خیال آیا۔فلِپُّس کو فوراً ایمان کا سہارا لینے کی بجائے،سَودے کی قیمت ادا کرنےسُوجھی۔جو شخص پیسوں کی سوچتا ہے وہ خدا کی طرف سے ملنے والی نعمتوں کا اندازہ نہیں لگا سکتا۔شاگردوں کا تخمینہ غالباً درست تھا۔ وہاں نزدیک کوئی بیکری یا آٹے کی چکّی نہ تھی، نہ ہی اُن کے پاس روٹیاں پکانے کے لیے وقت تھا۔لیکن وہاں لوگ ضرورتھے جوبہت دیر تک خداوند کا کلام سُنتے ہُوئے بیٹھے تھے اوربھوک سے مغلوب ہو چُکے تھے۔

اچانک پاک رُوح نے اندریاس کے دل میں یہ بات ڈال دی اور اُس نے ایک لڑکے کو دیکھا جس کے پاس پانچ روٹیاں اور دو مچھلیاں تھیں۔اُس نے اُس لڑکے کو بُلا کر کہا: "تیرے پاس جو روٹیاں اور مچھلیاں ہیں وہ دے دے۔"اندریاس کو اندیشہ ضرور تھا کیونکہ جتنا کھانا حاصل کیا گیا تھا وہ نا کافی تھا۔اِس طرح یسُوع نے شاگردوں کو اپنی ناکامی کا اقرار کرنے پر مجبور کیا کیونکہ وہ نہ جانتے تھے کہ کیا کیا جائے۔ وہ نہ تو خدا کی مرضی جانتے تھے، نہ یہ کہ اب یسُوع کیا کرنے والے ہیں۔

یسُوع نے شاگردوں سے کہا کہ وہ بھیڑ کو سلیقہ سے بِٹھائیں اور اُنہوں نے لوگوں کو ایسی ترکیب سے بِٹھایا گویا کوئی بڑی تقریب منعقد ہونے جا رہی ہو۔

اُس جگہ ہری گھاس اُگی ہُوئی تھی گویا وہ بھیڑ میں اُمنڈتے ہُوئے ایمان کی علامت ہو۔عورتوں اور بچّوں کے ساتھ پانچ ہزار لوگ ایک بڑی بھاری تعداد ہُوا کرتی ہے۔اِن میں سےاکثر لوگوں نے اِ س سےقبل نہ یسُوع کو اور نہ ہی آپ کے معجزوں کو دیکھا تھا لیکن وہ آپ کے حکم کے مطابق بیٹھ گئے۔

یسُوع نے اطمئنان کے ساتھ روٹیاں لیں اور اِس موقع پراپنی تخلیقی قدرت کا مظاہرہ کرنے کی ٹھان لی۔آپ نے شکرگزاری کے ساتھ وہ پانچ روٹیاں اپنے آسمانی باپ کے سامنے رکھّیں۔آپ کو یقین تھا کہ خدا اِس خفیف مقدار کو برکت دے کر اُس میں کثرت سے افزائش ڈال دے گا۔اِس خفیف مقدار کے لیے شکر ادا کرنا اور آپ کا خدا کی تمجید کرنا اِس معجزہ کا راز تھے۔کیا آپ خدا نے بخشی ہُوئی مختصر اشیاء شکرگزاری کے ساتھ قبول کرتے ہیں یا آپ اُنہیں لے کر شکایت کرتے ہیں؟ کیا آپ اپنی مختصر چیزیں اپنے دوستوںمیں بانٹتے ہیں؟یسُوع خودغرض نہ تھے۔ آپ میں خدا کی محبّت سمائی ہُوئی تھی اور آپ نے باپ کا احترام کرتے ہُوئے خدا کی برکتیں سب لوگوں مںو بانٹ دیں۔

یہ معجزہ جو چاروں اناجیل میں درج کیا گیا ہے بغیر کسی ڈھول باجے یا نقّارہ کی آواز کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ممکن ہے کہ مسیح کے بالکل قریب بیٹھے ہُوئے لوگوں کے علاوہ کسی اور نے یہ معجزہ نہ دیکھا ہو اور یہ بھی نہ دیکھا ہو کہ جیسے جیسے آپ ر وٹیاں توڑتے گئے، مزید روٹیاں وارِد ہوتی گئیں اور ایسا لگتا تھا گویا یہ بہم رسائی کا سِلسِلہ ختم ہی نہ ہوگا۔شاگرد ،اُن بیٹھے ہُوئے لوگوں کے درمیان آگے پیچھے جا کرہر ایک کی ضرورت کے مطابق وہ روٹیاں تقسیم کرتے رہے۔ یہ فضل کی نشانی ہے۔ خدا معافی اور رُوح بے حساب عنایت کرتا ہے۔جو چاہو لے لو؛جس حد تک ممکن ہو، ایمان لاؤ۔جو برکت پاتے ہو اُس میں دوسروں کو شریک کر لو۔ اُن کے لیے بھی برکت چاہو جیسے کہ تُم برکت پا چُکے ہو اور اِس طرح آپ دوسروں کے لیے برکت کا باعث بنو گے۔

قانا میں یسُوع نے پانی کو شراب میں منتقل کیا اور گولان میں آپ نے پانچ روٹیوں کو ایسی افزائش بخشی کی وہ پانچ ہزار لوگوں کو بسر آ سکیں۔تعجب اِس بات کا ہے کہ کھلانے کے بعد بچےہُوئے ٹکڑوں کی مقدار شروع کی مقدار سے کہیں زیادہ تھی!بچے ہُوئے ٹکڑوں سے بارہ ٹوکریاں بھر لی گئیں اور یسُوع نے حکم دیا کہ کچھ بھی ضائع نہ ہو۔کتنی شرم کی بات ہے کہ آج کل لوگ بچا ہُوا کھانا کچرے کے ڈِبّوں میں پھینک دیتے ہیں، یہ جانتے ہُوئے بھی کہ ہر گھنٹہ ہزاروں لوگ فاقہ سے مر رہےہیں۔اپنی بے فکری کے باعث آپ کو ملی ہُوئی برکتیں ضائع نہ کیجیے۔ بلکہ فضل کے ٹکڑے جمع کیجیے۔ اِس طرح سے آپ خدا کا اس قدر زیادہ فیض پاؤگے کہ اُسےاپنے ہاتھ مںآ تھام نہ سکوگے ۔

اُس نوجوان لڑکے کے رویّہ کا اندازہ لگائیے جب یسُوع نے اُس کے ہاتھ میں سے وہ روٹیاں لی ہوں گی اور اُس نے اُن کی تعداد بڑھتے ہُوئے دیکھی ہوگی۔اُس کی آنکھیں تعجب سے کھُلی رہ گئی ہوں گی۔ وہ اِس معجزہ کو ہرگز نہ بھُولے گا۔

دعا: اے خداوند یسُوع، ہم آپ کے صبر اور محبّت کے لیے شکرگزار ہیں۔ ہمارے ایمان کی کمی کے لیے ہمیں معاف فرمائیے۔ہمیں توفیق دیجیے کہ جب ہمیں مشکلات کا سامنا ہو تو آپ کی طرف رجوع کریں اور اپنی قابلیت پر بھروسہ نہ رکے د ہُوئے ،آپ نے مہیا کیے ہُوئےذرائع پر اعتماد رکھیں ۔آپ نے ہمیں بخشی ہُوئی رُوحانی نعمتوں کے لیے ہم آپ کے شکرگزار ہیں اور اُس خفیف سے دنیاوی سرمایہ کے لیے بھی جو ہمارے پاس ہے۔آج ہمارے پاس جو کچھ ہے اُ س میں برکت چاہتے ہیں۔نیز، ہمیں توفیق دیجیے کہ ہم کوئی شَے ضائع نہ ہونے دیں اور اپنی نعمتوں میں تغافل نہ برتیں۔

سوال ۴۴۔ پانچ ہزار کو کھلانے کا راز کیا ہے؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 17, 2012, at 10:32 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)