Home
Links
Bible Versions
Contact
About us
Impressum
Site Map


WoL AUDIO
WoL CHILDREN


Bible Treasures
Doctrines of Bible
Key Bible Verses


Afrikaans
አማርኛ
عربي
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
Basa Jawa
Basa Sunda
Baoulé
বাংলা
Български
Cebuano
Dagbani
Dan
Dioula
Deutsch
Ελληνικά
English
Ewe
Español
فارسی
Français
Gjuha shqipe
հայերեն
한국어
Hausa/هَوُسَا
עברית
हिन्दी
Igbo
ქართული
Kirundi
Kiswahili
Кыргызча
Lingála
മലയാളം
Mëranaw
မြန်မာဘာသာ
नेपाली
日本語
O‘zbek
Peul
Polski
Português
Русский
Srpski/Српски
Soomaaliga
தமிழ்
తెలుగు
ไทย
Tiếng Việt
Türkçe
Twi
Українська
اردو
Uyghur/ئۇيغۇرچه
Wolof
ייִדיש
Yorùbá
中文


ગુજરાતી
Latina
Magyar
Norsk

Home -- Urdu -- John - 016 (The first six disciples)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حصّہ اوّل ۔ایزدی نُور کا چمکنا (یُوحنّا ۱: ۱ ۔ ۴: ۵۴)۔

ب ۔ مسیح اپنے شاگردوں کو توبہ کے دائرہ سے نکال کر شادی کی خوشی میں لیجاتے ہیں (یُوحنّا ۱: ۱۹ ۔ ۲: ۱۲)٠

۔۳۔ پہلے چھ شاگرد (یُوحنّا ۱: ۳۵۔۵۱)۔


یُوحناّ ۱: ۳۵۔۳۹
۔۳۵ دُوسرے دِن پھر یُوحنّا اور اُس کے شاگردوں میں سے دو شخص کھڑے تھے۔ ۳٦ اُس نے یسُوع پر جو جا رہا تھا نِگاہ کرکے کہا: دیکھو یہ خدا کا برّہ ہے! ۳۷ وہ دونوں شاگرد اُس کو یہ کہتے سُن کر یسُوع کے پیچھے ہو لیے۔ ۳۸ یسُوع نے پھر کر اور اُنہیں پیچھے آتے دیکھ کر اُن سے کہا: تُم کیا ڈھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے اُس سے کہا: اے ربّی (یعنی اے اُستاد) تُو کہاں رہتا ہے؟ ۳۹ اُس نے اُن سے کہا: چلو دیکھ لوگے۔پس اُنہوں نے آکر اُس کے رہنے کی جگہ دیکھی اور اُس روز اُس کے ساتھ رہے اور یہ دسویں گھنٹے کے قریب تھا۔

مسیح خدا کا کلام ہیں جو مُجسِّم ہُوئے۔آپ ایزدی ہستی تھے جس میں زندگی تھی اور وہ زندگی نُور کامنبع تھی۔مُبشِّر یُوحنّا نے اِن الفاظ میں آپ کی شخصیت کی اصلیت بیان کی ہے۔اُنہوں نے یسُوع کی خدمت اور کارنامے بھی بیان کیے ہیں۔آپ سب کے خالق اور نگہبان ہیں۔آپ نے ہمیں خدا کے بارے میں نئی تعلیم دی کہ وہ مہربان باپ ہے۔لہٰذا وہ پھر کہتے ہیں:‘‘دیکھو یہ خدا کا برہ ہے’’ تاکہ اِس اُصول کے ماتحت یسُوع میں پائے جانے والے سبھی اوصاف کی تلخیص ہو سکے۔۔آیت ۱۴ میں اُنہوں نے مسیح کے جوہر اور اصلیت کی وضاحت کی ہے جبکہ آیت ۲۹ اور ۳۳ میں آپ کی خدمت کے اغراض و مقاصد بیان کیے ہیں۔

مسیح اِنسان بنےتاکہ خدا کے حضور قربان ہوں کیونکہ خدا نے اپنا بیٹا بخشا تاکہ آپ ہمارے گناہ اپنے سر اٹھا لیں اور ہمیں سزا سےمُخلصی بخشیں۔ خدا یہ قربانی چاہتا تھا اور اُسے دے کر برکت دی اور قبول بھی کیا۔بقول پَولُس: ‘‘خدا نےمسیح میں ہوکراورلوگوں کے گناہوں کو حساب میں نہ لاتے ہوئے، دنیا کا اپنے ساتھ میل ملاپ کرلیا اور ہمیں میل ملاپ کرانے کی خدمت سونپ دی’’ ۔

ہماری نسل کے لیے ’’خدا کا برّہ ‘‘ جیسے فقرہ کا مطلب سمجھنا آسان بات نہیں ہے کیونکہ ہم اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے جانوروں کی قربانیاں نہیں گذرانتے۔پرانے عہد کی قربانیوں کے طریقہ کے ماہر کواِن قربانیوں میں وہ ایزدی اُصول نظر آتا ہے جس کے مطابق خون بہائے بغیر گناہوں کی معافی نہیں ہوسکتی۔حیرت کی بات یہ ہے کہ خدا ہمیں ہمارے گناہوں کی سزا خود ہمارا خون بہا کرنہیں دیتا بلکہ اِس کے لیے اُس نے اپنا بیٹا بخشا۔خداوندِ قدُّوس ہم جیسے باغیوں کی خاطر قربان ہوئے۔خدا کا بیٹا خطا کاروں کے گناہوں کی خاطر ذبح کیا گیا تاکہ وہ آسمانی باپ کے راستباز فرزند ٹھہرائے جا سکیں۔آئیے ہم اُس کی اُس کے بیٹے اور رُوحُ القُدس کے ساتھ تمجید و توصیف کریں جس نے ہمیں نجات بخشی۔

یُوحنّا کےیہ دو شاگرد فوراٌ ’’خدا کے برّہ‘‘ کے معنی کی گہرائی تک نہ پہنچ سکے۔لیکن جس نگاہ سے یُوحنّا نے خدا کے برّہ کو دیکھا اُسے دیکھتے ہُوئے وہ بھی چاہتے تھے کہ یسُوع کو جانیں جو دنیا کے خداوند اور مُنصِف ہونے والے تھے اور ساتھ ہی ساتھ نوعِ انساں کے لیے اپنی جان قربان کرنے والے تھے۔ جب وہ مسیح کی باتیں سُن رہے تھے تب یہ خیالات اُن کے دماغ میں گھوم رہے تھے۔یسُوع نے یُوحنّا کے شاگردوں کو اُن سےنہیں چھینا بلکہ یُوحنّا نے خود اُنہیں یسُوع کی طرف راغب کیا اور یہ شاگردبھی اِس نئی اطاعت کے لیے راضی ہوگئے۔

مسیح نے ان کے اشتیاق کو محسوس کیا اوراُن کے مقصدکو جان لیا۔انہوں نے یسُوع میں محّبت اور فضل کو دیکھااور مُبشِّر یُوحنّا کی اِنجیل میں یسُوع کے مُنہ سےنکلے ہُوئے یہ پہلے الفاظ سنے:‘‘تم کس کی تلاش میں ہو؟’’خداوند نے اُن کے سامنے مشکل عقائد نہیں رکھے بلکہ اُنہیں اپنے دل کی باتیں بتانے کا موقع دیا۔بھائیو!تُم کس کی تلاش میں ہو؟تمہاری زندگی کا مقصد کیا ہے؟کیا تمہیں یسُوع کی تلاش ہے؟کیا تم برّہ کے نقشِ قدم پر چلو گے؟ اپنے اسکول کے امتحانوں کے لیے مطالعہ کرنے کی بجائےاِن عظیم سچائیوں کو سیکھو۔

اِن دو شاگردوں نے یسُوع سے اجازت طلب کی کہ وہ آپ کے ساتھ آپ کے گھر جاسکیں۔ان کے دلوں کی باز پُرس، سڑک پرکی جانے والی بحث سے زیادہ عالی ظرف تھی کیونکہ سڑک پر بھیڑ کا شوروغل توجہ ہٹا دیتی ہے۔تب یسُوع نے کہا:‘‘چلو، دیکھ لو۔’’آپ نے یہ نہیں کہا:‘‘چلو، میرے ساتھ مطالعہ کرو’’بلکہ یہ کہا کہ ‘‘اپنی آنکھیں کھولوتو تم میری اصلی شخصیت ،میرےکارنامے اور میری قوّت دیکھو گے اور خدا کا نیا عکس بھی دیکھ لوگے۔’’ جو شخص مسیح کے قریب آتا ہے وہ دنیا کا تبدیل شُدہ منظر دیکھتا اور خدا کو اُس کی اصلی شخصیت میں دیکھتا ہے۔یسُوع کی رُویا ہماری ذہانت میں انقلاب لاتی ہے۔آپ ہمارے غور و خوض کا مرکز اور ہماری امیّد کا نصبُ العین بن جاتے ہیں۔لہٰذا آؤ اور دیکھو جیسا کہ اُن دو شاگردوں نے کیا اور بعد از آں یُوحنّا کے پاس جاکر سب ماجرا کہہ سُنایا۔‘‘ ہم نے اُس میں باپ کے اکلوتے بیٹے کا سا جلال دیکھا جوفضل اور سچّائی سے معمور تھا’’۔

یہ دونوں شاگردیسُوع کے ساتھ پورا دن رہے۔فضل کے لمحے کتنے دلکش ہوتے ہیں!مُبشِّر یُوحنّا نے گواہی دی کہ اس مبارک دِن کا ایک گھنٹہ اُن کی زندگی کا نہایت فیصلہ کُن لمحہ تھا۔یہ تیسرا پہر تھا (یعنی اُس وقت شام کے چار بجے تھے)۔تب مُبشِّر یُوحنّا نے یسُوع کی سچائی کو پاک رُوح کی قدرت سے محسوس کیا ،کیونکہ اُن کے خدا نے اُن کا ایمان قبول کیا اور اُنہیں راستباز ٹھہراکر یہ یقین دلایا کہ یسوع ہی موعودہ مسیح ہیں۔کیا مسیح کا نُور آپ کی زندگی کی تاریکی میں چمکا ہے؟کیا آپ ہر وقت مسیح کےنقشِ قدم پر چلتے رہیں گے؟

دعا: اے خدا کے مقدّس برّہ، ہم آپ کی تمجید و توصیف کرتے ہیں۔آپ نے دنیا کے گناہ دور کر دیے اور ہمارا خدا سے ملو ملاپ کرا دیا۔ہمیں مسُترد نہ کیجیے بلکہ آپ کے پیچھے ہو لینے دیجیے۔ہمارے گناہ بخش دیجیے۔اپنا جا ہ وجلال ہم پر ظاہرکیجیے تاکہ ہم خلوص سے آپ کی خدمت کر سکیں۔

سوال ۲۰۔ یُوحنّا کے دو شاگرد یسُوع کے پیچھے کیوں ہو لیے؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 17, 2012, at 11:01 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)