Home
Links
Bible Versions
Contact
About us
Impressum
Site Map


WoL AUDIO
WoL CHILDREN


Bible Treasures
Doctrines of Bible
Key Bible Verses


Afrikaans
አማርኛ
عربي
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
Basa Jawa
Basa Sunda
Baoulé
বাংলা
Български
Cebuano
Dagbani
Dan
Dioula
Deutsch
Ελληνικά
English
Ewe
Español
فارسی
Français
Gjuha shqipe
հայերեն
한국어
Hausa/هَوُسَا
עברית
हिन्दी
Igbo
ქართული
Kirundi
Kiswahili
Кыргызча
Lingála
മലയാളം
Mëranaw
မြန်မာဘာသာ
नेपाली
日本語
O‘zbek
Peul
Polski
Português
Русский
Srpski/Српски
Soomaaliga
தமிழ்
తెలుగు
ไทย
Tiếng Việt
Türkçe
Twi
Українська
اردو
Uyghur/ئۇيغۇرچه
Wolof
ייִדיש
Yorùbá
中文


ગુજરાતી
Latina
Magyar
Norsk

Home -- Urdu -- John - 085 (Christ predicts Peter's denial; God is present in Christ)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حِصّہ سوّم : رسُولوں کے حلقہ میں نُورچمکتا ہے (یُوحنّا ۱۱: ۵۵۔۱۷: ۲۶)٠

ب : عشائے رباّنی کے بعد کے واقعات (یُوحنّا ۱۳: ۱۔۳۸)٠

۔۴ : پطرس کے انکار کرنے کے بارے میں یسُوع کی پیش گوئی ( یُوحنّا ۱۳: ۳۶۔۳۸)٠


یُوحنّا ۱۳: ۳۶۔۳۸
۔۳۶ شمعون پطرس نے اُس سے کہا: اےخداوند تُو کہاں جاتا ہے؟ یسُوع نے جواب دیا کہ جہاں میں جاتا ہُوں اب تو تُو میرے پیچھےآ نہیں سکتا مگر بعد میں میرے پیچھے آئے گا۔ ۳۷ پطرس نے اُس سے کہا: اے خداوند!میں تیرے پیچھے اب کیوں نہیں آ سکتا؟ میں تو تیرے لیے اپنی جان دُوں گا۔ ۳۸ یسُوع نے جواب دیا:کیا تُو میرے لیے اپنی جان دے گا؟ میں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ مرغ بانگ نہ دے گا جب تک تو تین بار میرا انکار نہ کرے گا۔

پطرس دل میں پریشان تھا اور یسُوع نے محبّت کے بارے میں جو کچھ کہا اسے ٹھیک سے سُن نہ پایا۔ وہ صرف اتنا جانتا تھا کہ اُن کا خداوند اذیّت اور پکڑوائے جانے کے خطرہ میں پھنس کر اُنہیں الوداع کہنے کو ہے۔اس نے اپنے آپ پر اور اپنی مخلصی اور قصد پر بھروسہ کیا۔ اُس نے یسُوع کو یقین دلایا کہ وہ ہر قیمت پر آپ کی پیروی کرے گا۔ اسے اپنی کمزوری اور مجبوری کا احساس نہ تھا اور اسے یقین تھا کہ وہ اپنا شوخ قول پورا کرے گا۔ وہ یسُوع کی خاطر غیرت میں جل رہا تھا اور آپ کی خاطر لڑنے اور مرنے کو تیار تھا۔

ج : بالا خانہ میں الوداعی پیغام ( یُوحنّا ۱۴: ۱۔۳۱)٠

۔۱ : خدا مسیح میں موجود ہے ( یُوحنّا ۱۴: ۱۔۱۱)٠


یُوحنّا ۱۴: ۱۔۳
۔۱ تمہارا دل نہ گھبرائے۔تُم خدا پر ایمان رکھتے ہو، مُجھ پر بھی ایمان رکھو۔ ۲ میرے باپ کے گھر میں بہت سے مکان ہیں۔اگر نہ ہوتے تو میں تُم سے کہہ دیتا کیونکہ میں جاتا ہُوں تاکہ تمہارے لیے جگہ تیار کروں۔ ۳ اور اگر میں جاکر تمہارے لیے جگہ تیار کروں تو پھر آکر تمہیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں میں ہُوں وہاں تُم بھی ہو۔

شاگرد یہ خبر سُن کر پریشان تھے کہ یسُوع اُنہیں چھوڑ کر کسی ایسی جگہ جا رہے ہیں جہاں وہ نہیں جا سکتے۔ یسُوع نے پطرس کے انکار کرنے کی پیش گوئی بھی کی تھی حالانکہ پطرس ضد کر رہے تھے کہ وہ آپ کی پیروی کریں گے اور اپنے مضبوط ایمان پر فخر کر رہے تھے۔بعض شاگردوں کے دل میں یہ خیال بھی آیا ہوگا کہ یسُوع کی پیروی کرکے اُنہوں نے غلطی کی کیونکہ اب وہ بہت جلد چلے جائیں گے یا شاید مر بھی جائیں۔یسُوع نے اُن کی تاریکی اور غمگینی کا جواب ایک ٹھوس حکم سے دیا:" خدا پر مکمل ایمان رکھو ۔وہ ہر وقت ایک ٹھوس بنیاد کی طرح ہوتا ہے۔جب ہر شَے لرزتی ہے تب وہ نہیں لرزتا۔وہ ہماری پریشانیوں کی تادیب کرتا ہے۔خوف کا مطلب بے اعتقادی ہوتا ہے۔تمہارا آسمانی باپ تُم سے دھوکا نہیں کرتا اور نہ ہی تمہیں چھوڑ دیتا ہے۔تمہارا ایمان ایسی فتح ہے جو دنیا کو مغلوب کرتی ہے"۔

یسُوع اپنے شاگردوں سے یقین اور دعا کے ساتھ باپ کے حق میں اتنا ہی ایمان طلب کر رہے تھے جس کا وہ مستحق ہے۔آپ خدا کے ساتھ ایک ہیں۔جس طرح باپ ہمارے مستقبل کی ضمانت دیتا ہے اسی طرح بیٹا بھی یقین دلاتا ہے۔دنیا میں باپ بیٹے کے اندر موجود تھا۔ باپ کی محبّت ہمارے اعتقاد کی محتاج ہوتی ہے اور اس کی سچّائی چٹان کی مانند سخت ہوتی ہے۔

چنانچہ آپ نے اپنے شاگردوں کو کچھ ایسی باتیں بتائیں جو آپ کی موت اور آسمان پر صعود فرمانے کے بعد وقوع میں آنے والی تھیں۔خدا کے پاس ایسا کشادہ اور نفیس مکان ہے جو شہر یا دیہاتوں کے رؤسا کے پاس بھی نہ ہوگا۔ آسمان پر واقع خدا کا محل ایک بڑے اور وسیع شہر کی مانند ہے جو اتنا کشادہ ہے کہ اس میں ہر زمانہ کے اور ہر جگہ کے مقدّس سما سکتے ہیں۔اگر آج تُم کسی جھوپڑی یا خیمہ میں رہتے ہوں تو بھی افسردہ نہ ہو۔آپ کے باپ کے محل میں کئی کمرے اور کشادہ مکانات ہیں۔ اُس نے آپ کے لیے ایک نہایت صاف سُتھرا، گرم اور چراغوں سے روشن کیا ہُوا گھر تیار کیا ہے۔تُم کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ تُم اپنے باپ کے قریب ہمیشہ بسے رہو۔

خدا خود یسُوع پر ایمان لانے والوں سے محبّت کرتا ہے اور اُن کے لیے مکان تیار کر کے رکھا ہے۔ جب یسُوع واپس آسمان پر پہنچے تو آپ نے اُن مکانات کا جائزہ لیا اور اُن کی تیاریوں میں اضافہ کیا۔لیکن آپ نے یہ بھی طَے کیا کہ ہمارے پاس واپس آئیں۔ آپ ہم سے دور رہنا نہیں چاہتے۔آپ واپس اِس لیے آ رہے ہیں کہ اپنے پیروؤں کو اپنے پاس بُلا لیں۔آپ اُن سے ایسی محبّت رکھتے ہیں جیسے دُلہا اپنی دُلہن سے رکھتا ہے۔چنانچہ آپ کلیسیا یعنی اپنی دُلہن کو اپنے باپ کے روبرو پیش کرنا چاہتے ہیں، باپ سے محض تعارف کرانے کی غرض سے نہیں بلکہ آسمانی خاندان میں آپ کے جیسے بننے کے لیے۔ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ رہیں،آپ کے سایۂ عاطفت میں محفوظ اور آپ کے لطف و کرم میں عروج پرہوں۔

یُوحنّا ۱۴: ۴۔۶
۔۴ اور جہاں میں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو۔ ۵ توما نے اس سے کہا: اے خداوند!ہم نہیں جانتے کہ تُو کہاں جاتا ہے۔پھر راہ کس طرح جانیں؟ ۶ یسُوع نے اُس سے کہا کہ راہ اورحق اور زندگی میں ہُوں۔ کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا۔

یسُوع نے اپنے شاگردوں سے کہا:"تُم جانتے ہو کہ میں کہاں جا رہا ہُوں اور تُم خدا تک پہنچنے کی راہ بھی جانتے ہو۔" تھوما نے پوچھا: "ہم وہ راہ کیسے جانیں جب کہ ہم نہیں جانتے کہ عنقریب آپ کہاں جانے والے ہیں؟" غم سے مغلوب ہونے کے باعث وہ آگے کی منزل دیکھ نہ پایا۔خوف سے وہ کپکپا رہا تھا اور اُس کا دماغ کام نہ کر رہا تھا۔

کے انسانی پیمانوں سے نہ ناپو۔اُسی راہ پر گامزن رہو جو خدا کی طرف لے جاتی ہے۔میرے پاس آؤ اور خود کا مُجھ سے موازنہ کرو ۔تب تُم جان جاؤگے کہ تُم بدترین گنہگار کے سوا اور کچھ نہیں ہو"۔

مسیح تُم کو خوف سے خوف کی طرف اور مایوسی سے مایوسی کی طرف نہین دھکیلتے۔جب تُم اپنی زندگی کی نچلی صطح پر پہنچتے ہوتو آپ تم کو بچانے کے لیے اپنا ہاتھ یہ کہتے ہُوئے بڑھاتے ہیں: "اب میں تمہیں نئی سچاّئی دے رہا ہُوں۔پرانی سچاّئی تمہارے پیچھے رہ گئی ہے۔میں نے تمہاری خاطر اپنی جان دے دی اور فضل سے نیا عہد لے کر آیا۔تمہارے گناہ بخش دئیے گیے اور تمہارے ایمان نے تمہیں نجات دلائی۔مجھے تھامے رہو اور متبیٰے بیٹے کے طور پر قائم رہو۔خدا کے پاس پہنچ کر تُم مُجھ میں سچاّئی پاؤگے۔میرے بغیر تُم ہلاک ہو جاؤگے۔

تُم شاید کہو کہ میں یہ سب سُن چُکا ہُوں لیکن مُجھ میں نہ ایمان ہے، نہ قوّت اور نہ میں دعا کر سکتا ہُوں اور نہ ہی مُجھ میں پاکیزگی ہے۔یسُوع جواب دیتے ہیں: " میں تمہیں ابدی زندگی عنایت کرتا ہُوں۔ زندگی کا منبع بھی میں ہی ہُوں۔ ایمان کے ساتھ مُجھ میں قائم رہو تو تُم پاک رُوح پاؤگے۔اِس رُوح میں تُم کثرت سے زندگی پاؤگے۔" جو کوئی مسیح پر اعتماد رکھتا ہے ہمیشہ جیتا رہتا ہے۔یسُوع سے دور نہ نکل جاؤ۔آپ تمہاری زندگی ہیں۔یا تو اپنے گناہوں میں مرُدہ رہو یا مسیح میں زندہ رہو۔اور کوئی درمیانی راستہ ہی نہیں ہے۔مسیح ایمان دار کی زندگی ہیں۔

وہ سب جو مسیح میں قائم رہتے ہیں، خدا کے حضور کھڑے ہو پاتے ہیں اور اسے مہربان باپ کے طور پر دیکھ لیتے ہیں۔کوئی اور مذہب، فلسفہ، شریعت یا سائنس تمہیں خدا کے نزدیک نہیں لے جا سکتا۔صرف خدا کے بیٹے، مسیح ہی یہ کر سکتے ہیں۔باپ مسیح میں ہوکر تمہارے سامنے کھڑا رہتا ہےیسُوع خدا کا مکمل مکاشفہ ہیں۔آپ کے بغیر کوئی خدا کو جان ہی نہیں سکتا۔ ہمیں خدا کو جاننے کا شرف حاصل ہے۔ ہم اُس کے قریب جا سکتے ہیں کیونکہ مسیح محبّت ہیں اور آپ نے ہمیں خدا کے فرزند بنا لیا ہے۔

یُوحنّا ۱۴: ۷
۔۷ اگر تُم نے مجھے جانا ہوتا تو میرے باپ کو بھی جانتے۔اب اسے جانتے ہو اور دیکھ لیا ہے۔

اس جہاں کے فرزند اپنے گناہوں کے باعث خدا سے بہت دور ہو چُکے ہیں۔کوئی آدمی خود اپنی کوششوں کے باعث خدا کو جان نہیں سکتا۔ خدا کو کسی نے نہیں دیکھا سوائے اس کے اپنے اکلوتے بیٹے کے جو باپ کی گود میں ہے۔آپ ہمیں بتاتے ہیں:"اگر تُم نے مُجھے جان لیا ہوتا تو تُم باپ کو بھی جان پاتے۔لیکن وہ یہ نہ جانتے تھے۔علم کا مطلب صرف فہم و بصیرت اور سائنس ہی نہیں ہوتا بلکہ تغیُّر اور تجدید ہوتا ہے۔خدا کا عرفان ہم میں مجسِّم ہوجاتا ہے اور ہماری زندگی میں عیاں ہوجاتا ہے۔دھوکا نہ کھاؤ۔مذہبی تعلیم کا مطلب خدا کا عرفان نہیں ہوتا۔ اگر کوئی شَے خدا کا عرفان دیتی ہے تو وہ نُور ہے جو اِنجیل کو منوّر کرتا ہے۔ اسی کے مطیع ہو جاؤ۔ایسا کرنے سے تُم خود بدل جاؤگے اور نُور بن جاؤگے۔

اپنی پکڑوائے جانے کی گھڑی میں یسُوع نے حیرت انگیز طریقہ سےاپنے شاگردوں سے یہ کہا: "اب تُم مُجھے جانتے ہو۔میں صرف قادرِ مُطلق فاتح نہیں ہُوں جو عقلمند اور پُر جلال ہوتا ہے، بلکہ خدا کا برّہ ہُوں جو دنیا کا گناہ بھی اُٹھا لے جاتا ہے۔ میری کفاّرہ کی موت میں خدا خود کو میل ملاپ کرنے والے باپ کے طور پر ظاہر کرتا ہے۔کیونکہ وہ تمہارے گناہ کی سزا اپنے غضب سے نہیں دے گا، نہ تُم کو تباہ کرے گا بلکہ مُجھے یعنی اپنے بیٹے کو سزا دے گا تاکہ تُم آزاد ہو جاؤ اور پاک بنو اور خدا کے فرزند بن کر اُس کی رفاقت میں داخل ہو جاؤ"۔

صلیب پر خدا اپنے آپ کو باپ کے طور پر ظاہر کرتا ہے۔خدا تعالیٰ ہم سے دور نہیں ہے بلکہ وہ محبّت، رحم اور نجات ہے۔خدا تمہارا اپنا باپ ہے۔تُم مُجھ پر ایمان لائے ہو اور صرف تمہیں خدا کے متعلق سچاّئی کا ادراک ہے۔ یہ ادراک تمہاری تجدید کرے گا تاکہ تُم اِس ادراک کو عمل میں لاکر اپنے چال چلن اور اوصاف میں تعریف کے قابل بن جاؤ۔

یُوحنّا ۱۴: ۸۔۹
۔۸ فِلِپُّس نے اُس سے کہا: اے خداوند! باپ کو ہمیں دکھا۔یہی ہمیں کافی ہے۔ ۹ یسُوع نے اس سے کہا: اے فِلِپُّس،میں اتنی مدّت سے تمہارے ساتھ ہُوں۔ کیا تُو مجھے نہیں جانتا؟ جس نے مجھے دیکھا، اس نے باپ کو دیکھا۔ تُو کیونکر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دکھا؟

جب یسُوع نے کہا: "تُم نے باپ کو دیکھا ہے اور اُسے جانتے ہو،" تب فِلِپُّس کو تعجب ہُوا اور وہ بولنے ہی والا تھا کہ" جی نہیں۔ہم نے اُسے نہیں دیکھا،"لیکن وہ اپنے خداوند کی عظمت سے حیران ہُوا اور اُس کی بجائے یہ کہا:"ہمارے لیے یہی کافی ہے کہ تُو ہمیں باپ کو دکھا۔"اِس جواب سے واضح ہوتا ہے کہ اُس نے یسُوع اور اُس کی قوّت کا راز جان لیا تھا۔یہ راز آپ کے اور آپ کے باپ کے درمیان پائے جانے والے اتّحاد پر منحصر ہوتا ہے۔اگر یسُوع اپنے شاگردوں سے رخصت لیں تو بھی کچھ وقفہ کے لیے باپ کو اُنہیں دکھانا کافی تھا تاکہ وہ بھی آپ کی طرح خدمت کرنے کا حکم پاتے اور قادر ِ مُطلق کی قدرت سے محفوظ رہتے۔تب وہ خدا کو جانتے اور اُس کی رہائش گاہ کو دیکھ سکےب اور لوگوں پر اختیار اور شفا بخشنے کی اور بدرُوحوں کو نکالنے کی قوّت پاتے۔

لیکن اس التجا کے ذریعہ فِلِپُّس نے اقرار کیا کہ وہ نہ باپ کو جانتا تھا اور نہ بیٹے کو۔وہ آپ کی اُلوہیّت اور سچاّئی کو جان نہ سکا۔ یسُوع نے اُس کی تادیب نہ کی بلکہ اُس پر مہربان ہُوئےاور اپنی آخری شام کے وقت ایک عظیم سچاّئی کا اعلان کیا۔"جس نے مُجھے دیکھا ہے اُس نے باپ کو بھی دیکھا ہے۔"اِس مرکزی کلام کے ذریعہ یسُوع نے وہ پردہ چاک کر دیا جو اُن شاگردوں اور آپ کے درمیان حائل تھا۔کوئی رویا یا خواب خدا کے متعلق سچاّئی ظاہر نہیں کر سکتا۔یسُوع مسیح کی ہستی ہی ایساکر سکتی ہے۔آپ محض تشخص مآب شخصیت ہی نہ تھے بلکہ آپ میں ہم نے خود خدا کو دیکھا۔آج اگرتُم یسُوع کو دیکھو اور پہچانو تو خدا کی رُویا دیکھ سکتے ہو۔تھوما نے بھی یہ الفاظ سُنے تھے لیکن اُن کا مطلب سمجھ نہ سکا تھا۔ لیکن آپ کے مرُدوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد وہ اپنے آقا کے آگے بیٹھ گیے اور یہ کہہ کر رو پڑے: "میرے خداوند اور میرے خدا!" ۔

یُوحنّا ۱۴: ۱۰۔۱۱
۔۱۰ کیا تُو یقین نہیں کرتا کہ میں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہے؟یہ باتیں جو میں تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہیں کہتا لیکن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے۔ ۱۱ میرا یقین کرو کہ میں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں۔نہیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقین کرو۔

شاگرد کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ اِنجیل کو حِفظ کر لےاور یسُوع کا دھُندلا عکس دیکھے لیکن اگر پاک روح کی بدولت اُس کا دل بدل نہ گیا ہو تو وہ یسُوع کا جوہر نہ جان سکے گا۔یسُوع نے فِلِپُّس کو ایک سوال پُوچھ کر اُسے اپنی اُلوہیّت پر مضبوطی سے ایما ن لانے کے لیے اُبھارا: " کیا تُو ایمان نہیں لاتا کہ میں باپ میں ہُوں؟میری زندگی کا اُصول باپ کی تمجید کرنا ہے۔میں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں جسمانی طور پر ہے۔مُجھ میں اّلوہیّت کی معموری موجود ہے۔میں پاک رُوح سے پیدا ہُوا اور تمہارے بیچ میں بے گناہ بن کر رہا۔میں باپ کو ابد سے جانتا ہُوں اور یہ عرفان مُجھ میں مُجسِّم ہُوا۔مُجھ میں وہ اپنی پدرانہ فضیلت اور اپنی مکمل مہربانی ظاہر کرتا ہے"۔

۔"اِس گواہی کے حق میں میرے پاس ثبوت ہے:میرا مستند کلام اور ایزدی کارنامے۔اگر تمہیں باپ کے مُجھ میں ہونے پر ایمان لانا مشکل جاتا ہے تو میرا کلام سُنو جس کے ذریعہ باپ مُجھ میں ہوکر بولتا ہے۔ یہ کلام تمہیں زندگی، قوّت اور دلیری بخشتا ہے۔اگر تُم میرے کلام کو سمجھ نہیں پاتے تو میرے کارناموں کو دیکھو۔خدا خود تمہارے بیچ میں یہ آسمانی معجزے دکھاتا ہے۔وہ میری معرفت تمہیں ، جو کھوئے ہُوئے ہو،نجات بخشتا ہے۔اب تُم میرے صلیب دئیے جانے میں خدا کا عظیم کارنامہ دیکھو گے جس کی بدولت میری موت کے باعث خدا نوعِ انساں کا خود سے ملاپ کر لے گا۔اپنی آنکھیں کھولو اور اپنے کان بند نہ کر لو۔تُم مسیحِ مصلوب میں خدا کو پہچان لوگے۔یہی حقیقی خدا ہے جو تمہیں سزا نہ دے گا بلکہ نجات بخشے گا۔

دعا: اےخداوند یسُوع مسیح!میں فضل کے طفیل سے آپ کو "میرے خداوند، میرے خدا" کہتا ہُوں۔مجھے اپنی کم اعتقادی اور محبّت کی کمی کے باعث معاف کیجیے۔میرے باطن کی آنکھیں آپ کی پاک رُوح کے لیے کھول دیجیے تاکہ میں باپ کو آپ میں دیکھ سکوں اور اُس کی محبّت کے طفیل سے خود میں تبدیلی لا سکوں تاکہ آپ کے عرفان سے موت کی بجائے زندگی حاصل ہواوراپنے جلال کا جوہر بے اعتقادوں پر بھی ظاہر کیجیے تاکہ وہ ایمان لاکر نئی زندگی پائیں۔

سوال ۸۹۔ مسیح اور خدا باپ میں کیا رشتہ ہے؟ ہیں؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 08, 2012, at 06:53 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)