Home
Links
Bible Versions
Contact
About us
Impressum
Site Map


WoL AUDIO
WoL CHILDREN


Bible Treasures
Doctrines of Bible
Key Bible Verses


Afrikaans
አማርኛ
عربي
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
Basa Jawa
Basa Sunda
Baoulé
বাংলা
Български
Cebuano
Dagbani
Dan
Dioula
Deutsch
Ελληνικά
English
Ewe
Español
فارسی
Français
Gjuha shqipe
հայերեն
한국어
Hausa/هَوُسَا
עברית
हिन्दी
Igbo
ქართული
Kirundi
Kiswahili
Кыргызча
Lingála
മലയാളം
Mëranaw
မြန်မာဘာသာ
नेपाली
日本語
O‘zbek
Peul
Polski
Português
Русский
Srpski/Српски
Soomaaliga
தமிழ்
తెలుగు
ไทย
Tiếng Việt
Türkçe
Twi
Українська
اردو
Uyghur/ئۇيغۇرچه
Wolof
ייִדיש
Yorùbá
中文


ગુજરાતી
Latina
Magyar
Norsk

Home -- Urdu -- John - 043 (Jesus offers people the choice)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حصّہ دوّم : نُور تاریکی میں چمکتا ہے (یُوحنّا ۵: ۱ ۔ ۱۱: ۵۴)٠ ب : یسُوع زندگی کی روٹی ہیں۔ (یُوحنّا ٦: ١- ٧١)٠

۔۴۔ یسُوع لوگوں کو اپنی پسندکے مطابق انتخاب کرنے کا موقع دیتے ہیں: "قبول کرلو یا ٹھُکرادو" (یُوحنّا ٦: ۲۲۔۵۹)٠


یُوحناّ ٦: ۳۴۔۳۵
۔۳۴ اُنہوں نے اُس سے کہا، اے خداوند! یہ روٹی ہم کو ہمیشہ دیا کر۔ ۳۵ یسُوع نے اُن سے کہا: زندگی کی روٹی میں ہُوں۔ جو میرے پاس آئے وہ ہرگز بھوکا نہ ہوگا اور جو مُجھ پر ایمان لائے وہ کبھی پیاسا نہ ہوگا۔

یسُوع نے اپنے سامعین میں خدا کی روٹی کے لیے بھُوک پیدا کی اور اُنہیں خصوصی اعمال کی غلامی سے آزاد کیا۔ آپ نے اُن کو نجات کی تشویش میں ڈال دیا اور اس طرح اُنہیں خدا کی نعمت پانے کے لیے تیّار کیا اور اُنہیں بتایا کہ اِس کے لیے ضروری ہے کہ آپ پر ایمان لایا جائے۔

یہ سُن کے بھیڑ نے اوپری طور پرجوش میں آکر مان لیا اور کہا:" اے ایزدی روٹی دینے والے، ہمیں یہ انوکھی نعمت ہمیشہ دیتے رہئے تاکہ ہمیں محنت نہ کرنی پڑے۔ہمیں آپ پر اعتقاد ہے لہٰذا ہمیں ابدی زندگی سے معمور کر دیجیے اور اپنی قوّت بھی عنایت کیجیے۔"وہ اب بھی دنیاوی روٹی کے متعلق ہی سوچ رہے تھے لیکن کم از کم یہ جان گئے تھے کہ خدا کی نعمت انوکھی چیز تھی۔

اگر کوئی شخص یسُوع کے قریب آنا چاہتا ہے تو آپ اُسے ٹھُکراتے نہیں ہیں۔آپ نے صاف طور سے واضح کیا تھا کہ آپ اوّلاً خدا کی روٹی ہیں جو ساری دُنیا کے لیے ہے،البتّہ آپ رِزق بہم پہنچانے والی ہستی نہیں ہیں۔آپ اپنی ہستی میں ابدی زندگی کے اجزاء مہا کرتے ہیں۔اِس سے آپ کا مطلب یہ تھا کہ" میرےبغیر تُم ابدی زندگی نہیں پا سکتے۔میں تمہارے لیے خدا کی نعمت ہُوں؛ میرے بِنا تُم مَوت کو گلے لگاؤگے"۔

۔"جس طرح روٹی تمہارے بدن میں داخل ہو کر جینے کے لیے قوّت بخشتی ہے اِسی طرح میں تُمہارے اندر آنا چاہتا ہُوں تاکہ تمہارے دماغ اور ضمیر کی تجدید کرسکوں اور تُم رُوح میں جی سکو۔میرے بغیر تُم کُچھ نہیں کر سکتے۔ تمہیں میری ہر روز ضرورت ہوتی ہے اور میں اپنے آپ کو تمہیں بے روک ٹوک دے دیتا ہُوں۔تُمہیں کوئی قیمت ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ صرف مجھے اپنے دل میں آنے دو۔" اے بھائی، آپ کو مسیح کی ضرورت ہے۔ محض آپ کا کلام پڑھنا یا آپ کے خیالات پر عبور حاصل کرنا ہی کافی نہیں ہے۔آپ کو بذاتِ خُود یسُوع کی ضرورت ہے۔ یسُوع آپ کے لیے ویسے ہی ضروری ہیں جیسے روزانہ آپ کو غذا اور پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ یسُوع کو قبول کرلیں یا ہلاک ہو جائیں۔

اب شاید آپ یہ پُوچھیں کہ یسُوع میرے وجود میں کیسے داخل ہو جائیں گے؟ اِ س کا جواب یسُوع یوں دیتے ہیں: " اپنے دل میں میری تمنّا کرو۔ میرے قریب آؤ، شکرگزاری کے ساتھ میرا استقبال کرو اور مُجھ پر ایمان لاؤ۔ہمارے ایمان ہی کی بدولت یسُوع ہمارے دل میں آتے ہیں۔یسُوع کا شکر بجا لائیے کیونکہ آپ تمہارے لیے خدا کی نعمت ہیں۔بغیر کسی خوف و اندیشہ کے آپ کی اطاعت کیجیے، نہایت خوشی کے ساتھ آپ کی تمجید کیجیے کیونکہ یسُوع آپ میں سمانے کے لیے تیّار ہیں۔ اگر تُم یسُوع کو ہمیشہ کے لیےاپنے اندر آنے کی دعوت دو گے توآپ ضرور آئیں گے۔

تب یسُوع آپ کو یقنا دلائیں گے: "چونکہ تُم نے میرا خیر مقدم کیا اِس لیے میں تُم میں قائم رہُوں گا اور تمہاری زندگی کی بھُوک مِٹاؤں گا۔ اب کے بعد پھر کبھی دُنیا کے مذاہب اور اُن کے فلسفوں کے متعلق بحث نہ کرنا کہ اُن میں کون سا صحیح ہے۔ہر دلدل کی طرف رجوُع نہ کرو تاکہ اُس میں سے کچھ پی لو،بلکہ میں تمہیں قوّت، مطلب اور اطمئنان بخشُوں گا"۔

یُوحناّ ٦: ۳٦۔۴۰
۔۳٦ لیکن میں نے تُم سے کہا کہ تُم نے مجھے دیکھ لیا ہے، پھر بھی ایمان نہیں لاتے۔ ۳۷ جو کچھ باپ مجھے دیتا ہے میرے پاس آجائے گا اور جو کوئی میرے پاس آئے گا اُسے میں ہرگز نکال نہ دُوں گا۔ ۳۸ کیونکہ میں آسمان سے اِس لیے نہیں اُترا ہُوں کہ اپنی مرضی کے موافق عمل کروں بلکہ اِس لیے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے موافق عمل کروں۔ ۳۹ اور میرے بھیجنے والے کی مرضی یہ ہے کہ جو کچھ اُس نے مُجھے دیا ہے میں اُس میں سے کُچھ کھو نہ دُوں۔ بلکہ اُسے آخری دِن پھر زندہ کروں۔ ۴۰ کیونکہ میرے باپ کی مرضی یہ ہے کہ جو کوئی بیٹے کو دیکھے اور اُس پر ایمان لائے ہمیشہ کی زندگی پائے اور میں اُسے آخری دِن پھر زندہ کروں۔

یسُوع نے پہلے سے ہی گلیل کے عوام کو فضل کی روٹی کثرت سے دی تھی۔اُنہوں نے آپ کو آپ کے پورے اختیار کے ساتھ دیکھا تھا۔لیکن یہ احساس یقین میں تبدیل نہیں ہُوا، نہ ہی اس سے اُنہیں اپنا ایمان ظاہر کرنے کی ترغیب میت۔وہ اب بھی غیر یقینی طور پر ڈگمگا رہے تھے ۔وہ یسُوع کے مشتاق تھے کیونکہ وہ آپ کو روٹی کے خداوند سمجھتے تھے لیکن آپ کی ہستی پر اعتقاد کرنے سے پس و پیش کر رہے تھے۔اُنہو ں نے آپ کو شکرگزاری کے ساتھ قبول نہ کیا۔

یسُوع نے یہاں بھی یروشلیم کی طرح ہی لوگوں کو دعوے کے ساتھ بتایا کہ وہ آپ سے جدا کیوں رہنا چاہتے ہیں۔ آخر کئی لوگ یسُوع پر اعتماد کیوں نہیں کرتے؟تعجب اِس بات کا ہے کہ یسُوع مُنہ پھٹ یہ نہیں کہتےکہ "یہ تمہارا قصور ہے،" بلکہ اُن کا رُجحان آسمانی باپ کی طرف مبذول کرتے ہُوئے بتاتے ہیں کہ ایک ایزدی عمل کے طور پر ایمان کس طرح قائم ہوتا ہے۔

یسُوع نہیں چاہتے کہ کسی کو فریب دے کر یا محض بحث میں مبتلا کرکے اُس کا دل جیتا جائے۔ دراصل خدا ہی گنہگاروں کو آپ کے حوالہ کرتا ہے کیونکہ وہ اُن کی سچّائی جانتا ہے اور یہ بھی کہ وہ کس حد تک توبہ کرنے اور نقلِ مذہب کرنے کے لیے تیّار ہیں۔صرف وہی لوگ یسُوع کی طرف راغب ہوتے ہیں جنہیں پاک رُوح آمادہ کرتا ہے۔ مسیح جھوٹے لوگوں، زناکاروں اور چوروں سے نفرت نہیں کرتےبشرطیکہ وہ توبہ کرکے آپ کی طرف رجوُع کرلیں ۔جو کوئی آپ کے قریب آیا اُسے آپ نے کبھی مسترد نہیں کیا، یہاں تک کہ اپنے دشمنوں کو بھی۔آپ اُن پر مہربان ہُوئے اور اُنہیں نجات کی پیشکش کی۔

مسیح خود اپنے لیے نہیں جیے، نہ ہی آپ نے اپنی زندگی کا طرزِ عمل خود اپنی خواہشات کے مطابق طَے کیا۔ آپ اپنے باپ کی مرضی پوری کرنے کے لیے اِس دُنیا میں آئےاورآپ نےکھوئے ہُوئے گنہگاروں کو بچانے اور جو معتقد آپ میں قائم رہنے کے مشتاق تھے اُن کے تحفُّظ کے متعلق خدا کی محبّت کے تقاضے پُورے کیے۔آپ کی شفقّت اور فیّاضی اور نجات بخش قوّت نہایت اعلیٰ ہیں۔ نہ مَوت، نہ شیطان، نہ ہی گناہ اُن لوگوں کو آپ کے ہاتھوں میں سے چھین سکتے ہیں جو آپ کی پناہ میں ہیں۔۔آپ اپنی شفقت سے اپنے پیروؤں کو قیامت کے دن دوبارہ زندہ کرکے ابدی زندگی بخشیں گے۔

کیا آپ خدا کی مرضی جانتے ہیں؟ وہ چاہتا ہے کہ تُم اُس کے بیٹے پرسے اپنی نظر نہ ہٹاؤ،آپ کو جانو اور آپ پر اعتماد رکھو۔آپ فضل اور سچّائی سے معمور ہوکر پاک رُوح سے پیدا ہُوئے۔خدا چاہتا ہے کہ آپ کو تمام معتقدوں کے ساتھ ،ایک ابدی عہد میں جو دائم ہے،مُنجّی سے پیوست کرے؛ اِس سے تمہارے حق میں خدا کا مقصد حاصل ہوگا۔معتقد کے کمزور بدن میں پاک رُوح کے آنے سے وہ فوراً ابدی زندگی حاصل کرتا ہے۔تمہارےیسُوع پر ایمان لانے کے باعث یہ ابدی زندگی تُم کو یقیناً مل جاتی ہے۔یہ زندگی محبّت، خوشی، اطمئنان اور حلیمی میں ظاہر ہوتی ہے۔تمارے اندر جو خدا کی زندگی ہوتی ہے وہ کبھی ختم نہیں ہوتی۔تمہارے حق میں خدا کی مرضی کی آخری منزل یہ ہے کہ یسُوع تُم کو مرُدوں میں سے زندہ کریں۔ یہ معتقدوں کی سب سے بڑی اُمیّد ہے اور تب خدا کے بیٹے نے تمہیں بخشی ہُوئی زندگی کی انتہا ظاہر ہوگی۔۔یعنی اُس کے بیٹے کا جلال اور اُس کی محبّت کی نُورفشانی۔

دعا: اے باپ، بیٹے اور پاک رُوح، ہم تیری عبادت کرتے ہیں۔تُو ہم سے بہت دور نہیں ہے۔ لیکن اے یسُوع، آپ ہمارے پاس آئے جب کہ عوام نے آپ کو قبول نہ کیا۔آپ نے ہمارے خیالات کو روشن کیا تاکہ ہم آپ کو دیکھیں اور حقیقی روٹی کے طور پرقبول کریں۔ ہم آپ کے شکرگزار ہیں کہ آپ نے ہمیں نہیں ٹھُکرایا۔ آپ نے ہماری بھوکی جان کو سیر کیا۔ہمں یقین ہے کہ آپ ہمیں ابدی زندگی پانے کے لیے مرُدوں میں سے زندہ کریں گے اور ابدی خوشی عنایت کریں گے۔

سوال ۴۷۔ "زندگی کی روٹی " سے کیا مُراد ہے؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 17, 2012, at 10:39 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)