Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":
Home -- Urdu -- John - 036 (Christ raises the dead and judges the world)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حصّہ دوّم : نُور تاریکی میں چمکتا ہے (یُوحنّا ۵: ۱ ۔ ۱۱: ۵۴)٠

الف : یروشلیم میں دوبارہ تشریف آوری ﴿یسُوع اور یہودیوں کے درمیان عداوت کی ابتدا﴾ ۔ (یُوحنّا ۵ : ۱۔۴۷)٠

۔۳۔ مسیح مرُدوں کو زندہ کرتے ہیں اور دنیا کی عدالت کرتے ہیں (یُوحنّا ۵: ۱۷۔۲۰)٠


یُوحناّ ۵: ۲۰۔۳۰
۔۲۰ اِس لیے کہ باپ بیٹے کو عزیز رکھتا ہے اور جتنے کام خود کرتا ہے، اُسے دکھاتا ہے بلکہ ان سے بھی بڑے کام اُسے دکھائے گا تاکہ تُم تعجب کرو۔ ۲۱ کیونکہ جس طرح باپ مرُدوں کو اُٹھاتا ہے اور زندہ کرتا ہے اُسی طرح بیٹا بھی جنہیں چاہتا ہے زندہ کرتا ہے۔ ۲۲ کیونکہ باپ کسی کی بھی عدالت نہیں کرتا بلکہ اُس نے عدالت کا سارا کام بیٹے کے سپرد کیا ہے۔ ۲۳ تاکہ سب لوگ بٹیے کی عزّت کریں جس طرح باپ کی عزّت کرتے ہیں۔ جو بیٹے کی عزّت نہیں کرتا وہ باپ کی جس نے اُسے بھیجا، عزّت نہیں کرتا۔

یہ کام کتنے شہ زور اور عظیمُ الشان ہیں، جنہیں کرنا انسان کے لیے ممکن نہیں لیکن یسُوع اُنہیں کر سکتے ہیں۔باپ اُنہیں تکمیل کے لیےبیٹے کے سپرد کرتا ہے۔یہاں ہم آسمانی نوشتوں میں مسیح کےمتعلق پیش گوئی کی ہُوئی دو صِفتیں پاتے ہیں۔یہودی ایسے آدمی کی آمد کی توقع رکھتے تھے جو اِن صِفات کا نمونہ ہو:مرُدوں کو زندہ کرے اور صحیح طور سے عدالت کرے اور یہ دو صِفات یسُوع نےخود اپنے لیے منسوب کر لیں۔یسُوع نے وقت سے پہلے ہی اپنے دشمنوں کے سامنےیہ پیش گوئی کی کہ آپ زندگی کے خداوند ہیں جو عدالت کریں گے، حالانکہ یہودیوں نے آپ کو دیوانہ اور کافر قرار دیا تھا۔اُنہوں نے آپ کو قتل کردینے کی ٹھان لی تھی۔اِس دعوے کے ذریعہ یسُوع اُن میں تبدیلی لاکر اُنہیں صحیٰح طور سے سوچنے اورنہایت خلوص سےتوبہ کرنے پر راغب کرناچاہتے تھے۔

ہمارا خدا تباہ کرنے والا خدا نہیں ہے بلکہ وہ زندگی بخشتا ہے۔ وہ گنہگاروں کی موَت کا خواہاں نہیں ہوتا بلکہ چاہتا ہے کہ وہ اپنی ضِد چھوڑ کر زندگی پائیں۔ جو کوئی خدا سے قطع تعلق کر لیتا ہے،اُس کی رُوح، جان اور بدن رفتہ رفتہ فناہو جاتے ہیں۔البتّہ جو مسیح کے قریب آجاتا ہے اُس کی تجدید ہو جاتی ہے اوروہ ابدی زندگی کا تجربہ حاصل کرتا ہے۔مُنجّی آپ کی تجدید اور جاگ اُٹھنے کے خواہاں ہیں۔کیا آپ یسُوع کی آواز کی طرف توجہ کریں گے؟ یا آپ گناہ اور خطا کی زندگی میں مستقل طور پر قائم رہنا پسند کرتے ہیں؟

ازل ہی سے کائنات سچّائی پر قائم کی گئی ہے۔ خواہ لوگ اپنے خداوند سے بے پروا ہی ہو جائیں اور ایک دوسرے کو قتل کریں یا دھوکا دیں، تو بھی سچّائی بدلتی نہیں۔حشر کا دِن حساب چُکانے کا عظیم دِن ہوگا۔اُس دِن خدا ہر ظلم کا انتقام لے گا ، خصوصاً بیواؤں اور کمزوروں کے ساتھ کی ہُوئٰ زیادتی کا۔خدا نے تمام عدل و انصاف مسیح کے سپرد کیا ہے اور آپ سب لوگوں، ہر طرح کی زبان بولنے والوں اور ہر مذہب کے پیروؤں کا انصاف کریں گے۔یسُوع بے گناہ انسان تھےاِس لیے آپ ہماری انسانی کیفیت سے واقف ہیں اور ہماری کمزوریوں کو محسوس کرتے ہیں۔آپ کا انصاف سچّا ہوتا ہے۔جب آپ اپنے جلال میں ظاہر ہوں گے تب سبھی قبائل، مُنصِف کو بھُلا دینے ، آپ سے نفرت کرنے اور آپ کو ترک کرنے پر ماتم کریں گے۔کیا آپ نے اِس بات کو ذہن نشین کر لیا ہے؟

تب سب لوگ خدا کے بیٹے کے سامنے گھُٹنے ٹیکیں گے۔ جنہوں نے زمین پر مسیح کی عبادت کرنے کو نظر انداز کیا وہ نہایت خوف اور کپکپاہٹ کے ساتھ آپ کا احترام کریں گے۔مسیح تمام قدرت، دولت، حکمت، عزّت اور جلال کے لائق ہیںٍ (مکاشفہ ۵: ۱۲)۔آپ نے دنیا کا خدا سے میل ملاپ کرادیا ہے کیونکہ آپ ہی وہ بے زبان برّہ تھے جو ہمارے لیے ذبح کیے گیے۔خدا اور بیٹے کے محبّت اور قدرت کے جوہر ایک سے ہیں، صرف کام ہی میں نہیں بلکہ اُنہیں دیئے جانے والی عزّت اوراحترام کی قابلیت میں بھی یکساں ہیں۔اِسی لیے یسُوع نے زمین پر ہوتے ہُوئے آپ کی کی گئی پرستش کو ٹھکرایا نہیں۔ہمیں لازم ہے کہ ہم بیٹے کا بھی ویسا ہی احترام کریں جیسا باپ کا کرتے ہیں۔ہم اپنی دعا میں بیٹے سے براہِ راست مخاطب ہو سکتے ہیں جیسے اپنے آسمانی باپ سے ہوتے ہیں۔

جو لوگ مسیح کو مسترد کرتے ہیں یا کمتر سمجھتے ہیں وہ دراصل باپ ہی کومسترد کرتے ہیں۔ابدی خدا کو بیٹا منتخب کرنے کی آزادی ہے۔جو لوگ مسیح کی ابنیت اور آپ کی عبادت کرنے سے انکار کرتے ہیں اُس کی اصلی وجہ اُن کی بدشعار ذہنیت ہے۔وہ آپ کو جاننا نہیں چاہتے اور اِس طرح وہ خدا کی اصلیت کو بھی جان نہیں سکتے۔

یُوحناّ ۵: ۲۴
۔۲۴ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو میرا کلام سُنتا اور میرے بھیجنے والے کا یقین کرتا ہے، ہمیشہ کی زندگی اُس کی ہے اور اُس پر سزا کا حکم نہیں ہوتا بلکہ وہ مَوت سے نکل کر زندگی میں داخل ہو گیا ہے۔

جو شخص بخوشی مسیح کی اِنجیل سُنتا ہے اور آپ کی ابنیت پر ایمان لاتا ہے، وہ ابدی زندگی پاتا ہے۔ وہ زندگی جو مَوت کے وقت شروع نہیں ہوتی بلکہ یہیں اِسی زمین پر پاک رُوح کی معرفت شروع ہوتی ہے۔ یہ رُوح آپ پراِس لیے نازل ہوتا ہے کیونکہ آپ آسمانی باپ اور بیٹے پر ایمان لاتے ہیں۔ سبھی لوگ مسیح کے کلام کا مطلب نہیں سمجھ پاتے باوجود اِس کے کہ وہ اُسے ہزار بار سُنتے ہیں، پڑھتے ہیں اور اُس کے متن کی تشریح بھی کرتے ہیں۔نہ وہ بیٹے کے فضل کی بات کریں گے نہ پاک رُوح کے نقشِ قدم پر چلیں گے۔ حقیقی ایمان مسیح پر اعتقاد رکھنا اور آپ کی اطاعت کرناہے۔مسیح کے ساتھ اِس قسم کا رابطہ قائم کرنے سے آپ راستباز ٹھہرائے جاتے ہیں، سزا سے آزاد کیے جاتے ہیں، کیونکہ صرف ایمان ہی آپ کو نجات دلاتا ہے نہ کہ اعمال۔مسیح کی محبّت اُن لوگوں کی حفاظت کرتی ہے جوآپ کی صلیب میں پناہ لیتے ہیں، اپنے گناہ مِٹا لیتے ہیں اور اپنے ضمیر کو پاک کر لیتے ہیں۔اِس سے ہمیں خدا کی قربت حاصل ہوتی ہے کیونکہ ابدی خدا ہماری از سرِ نَو پیدایش کے باعث ہمارا باپ بن گیا ہے۔ہماری از سرِ نَو پیدایش ہمارے راستباز ٹھہرائے جانے کا نتیجہ ہے۔

کیاآپ مسیح کے عظیم وعدے سے واقف ہیں؟ آپ مَوت اور اُس کی دہشت سے آزاد کیے گیے ہو اور اب آپ مسیح کے فضل سے ابد تک زندہ ہیں۔ خدا کا غضب اب آپ پر کبھی نازل نہ ہوگا۔

مسیح پر ایمان لانے کے باعث آپ بالکل بدل چُکے ہیں اور مقدّس ابدی زندگی اب آپ کی ہے۔ یسُوع سے ہمارا رابطہ محض ذہنی نہیں ہے بلکہ عملی اور کارآمدہے، جو آپ کی ہستی سے منسلک اور اصلی ہے۔ہمارے مسیح میں رہنے سے بڑھ کر کوئی نجات نہیں ہو سکتی۔ اِس باب کی چوبیسویں آیت زبانی یاد کیجیے اور اپنی زندگی آپ میں منسلک کر لیجیے اور تب ہم بقائے دوام میں روبرو ملیں گے۔

دعا: اے باپ، بیٹے اور پاک رُوح، ہم تیری عبادت کرتے ہیں کیونکہ تُو نے ہمارے گناہ معاف فرمائے اور ہمیں راستباز ٹھہرایا۔ ہماری عدالت نہ ہوگی کیونکہ تیرا غضب ہمیں نظرانداز کر چُکا ہے۔ہم تیری عزّت اور احترام کرتے ہیں کیونکہ تیری زندگی ہم میں اُنڈیل دی گئی ہے اور ہمیں مَوت سے بری کیا گیا ہے۔ اب ہم ابد تک تیرے لیے جیتے رہیں گے۔ہمیں اپنے میں ثابت قدم رکھ تاکہ ہم تیرے نام کی تمجید کرتے رہیں۔

سوال ۴۰۔ کون سی دو اہم ذمّہ داریاں ہیں جن کی تکمیل خدا نے مسیح کے سپرد کردی ہے؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 17, 2012, at 10:28 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)